صحيح مسلم
كِتَاب الزَّكَاةِ -- زکاۃ کے احکام و مسائل
46. باب إِعْطَاءِ الْمُؤَلَّفَةِ قُلُوبُهُمْ عَلَى الإِسْلاَمِ وَتَصَبُّرِ مَنْ قَوِيَ إِيمَانُهُ:
باب: قوی الایمان لوگوں کو صبر کی تلقین۔
حدیث نمبر: 2437
حَدَّثَنَا حَسَنٌ الْحُلْوَانِيُّ ، وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ وَهُوَ ابْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، عَنْ صَالِحٍ ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، حَدَّثَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ ، أَنَّهُ قَالَ: لَمَّا أَفَاءَ اللَّهُ عَلَى رَسُولِهِ مَا أَفَاءَ مِنْ أَمْوَالِ هَوَازِنَ "، وَاقْتَصَّ الْحَدِيثَ بِمِثْلِهِ، غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ: قَالَ أَنَسٌ: فَلَمْ نَصْبِرْ، وَقَالَ: " فَأَمَّا أُنَاسٌ حَدِيثَةٌ أَسْنَانُهُمْ "،
صالح نے ابن شہاب (زہری) سے روایت کی، کہا: مجھ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے حدیث بیا ن کی کہ انھوں نے کہا: جب اللہ نے اپنے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو (قبیلہ) ہوازن کے اموال میں سے بطور فے عطا فرمایا جو عطا فرمایا۔۔۔اور اس (پچھلی حدیث کے) مانند حدیث بیا ن کی، اس کے سوا کہ انھوں (صالح) نے کہا، حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کہا: ہم نے صبر نہ کیا۔اور انہوں نے (اور ہم میں سے ان لوگوں نے جو نوعمر ہیں، کے بجائے"نوعمر لوگوں نے"کہا۔
ایک اور سند سے امام صاحب یہی حدیث بیان کرتے ہیں کہ حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بتایا جب اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول کو ہوازن کے بہت سے اموال بطور فئی دئیے۔ آگے مذکورہ حدیث بیان کی۔ ہاں یہ فرق ہے کہ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہا ہم صبر نہ کر سکے اور أنااناس منا کی جگہ اَنّااناسُ کہا۔