صحيح مسلم
كِتَاب الْحَجِّ -- حج کے احکام و مسائل
65. باب جَوَازِ رُكُوبِ الْبَدَنَةِ الْمُهْدَاةِ لِمَنِ احْتَاجَ إِلَيْهَا:
باب: بوقت ضرورت قربانی کے اونٹ پر سوار ہونے کا جواز۔
حدیث نمبر: 3214
وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ ، حدثنا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ ، قَالَ: سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، سُئِلَ عَنْ رُكُوبِ الْهَدْيِ، فقَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " ارْكَبْهَا بِالْمَعْرُوفِ إِذَا أُلْجِئْتَ إِلَيْهَا حَتَّى تَجِدَ ظَهْرًا ".
ابن جریج سے روایت ہے (انھوں نے کہا) مجھے زبیر نے خبر دی کہا میں نے جا بر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے سنا ان سے ہدی پر سواری کرنے کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے کہا میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا فر ما رہے تھے " جب اس (پر سوار ہو نے) کی ضرورت ہو تو اور سواری ملنے تک معروف (قابل قبول) طریقے سے اس پر سواری کرو۔
حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے ہدی پر سوار ہونے کا مسئلہ پوچھا گیا؟ انہوں نے جواب دیا، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا، جب لاچار ہو جاؤ، تو سواری ملنے تک عرف و دستور کے مطابق سوار ہو جاؤ۔"
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1761  
´ہدی کے اونٹوں پر سوار ہونے کا بیان۔`
ابوزبیر کہتے ہیں کہ میں نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے ہدی پر سوار ہونے کے بارے میں پوچھا: تو انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا ہے، جب تم اس کے لیے مجبور کر دئیے جاؤ تو اس پر سوار ہو جاؤ بھلائی کے ساتھ یہاں تک کہ تمہیں کوئی دوسری سواری مل جائے ۱؎۔ [سنن ابي داود/كتاب المناسك /حدیث: 1761]
1761. اردو حاشیہ: یعنی بوقت ضرورت انسان ہدی او ر قربانی کے جانور پر سواری کر لے تو کوئی حرج نہیں
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1761