صحيح مسلم
كِتَاب الْحَجِّ -- حج کے احکام و مسائل
65. باب جَوَازِ رُكُوبِ الْبَدَنَةِ الْمُهْدَاةِ لِمَنِ احْتَاجَ إِلَيْهَا:
باب: بوقت ضرورت قربانی کے اونٹ پر سوار ہونے کا جواز۔
حدیث نمبر: 3215
وحَدَّثَنِي سَلَمَةُ بْنُ شَبِيبٍ ، حدثنا الْحَسَنُ بْنُ أَعْيَنَ ، حدثنا مَعْقِلٌ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، قَالَ: سَأَلْتُ جَابِرًا عَنْ رُكُوبِ الْهَدْيِ، فقَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " ارْكَبْهَا بِالْمَعْرُوفِ حَتَّى تَجِدَ ظَهْرًا ".
ہمیں معقل نے ابو زبیر سے حدیث بیان کی کہا: میں نے حضرت جا بر رضی اللہ عنہ سے ہدی (بیت اللہ کی طرف بھیجے گئے ہدیہ قر بانی) پر سواری کے بارے میں پو چھا تو انھوں نے کہا: میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہو ئے سنا: " دوسری سواری ملنے تک اس پر معروف طریقے سے سوار ہو جاؤ
ابو زبیر کہتے ہیں، میں نے حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے قربانی کے اونٹ پر سوار ہونے کے بارے میں سوال کیا؟ انہوں نے جواب دیا، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: جب تک سواری نہ ملے تو دستور و عرف کے مطابق سوار ہو جاؤ۔
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1761  
´ہدی کے اونٹوں پر سوار ہونے کا بیان۔`
ابوزبیر کہتے ہیں کہ میں نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے ہدی پر سوار ہونے کے بارے میں پوچھا: تو انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا ہے، جب تم اس کے لیے مجبور کر دئیے جاؤ تو اس پر سوار ہو جاؤ بھلائی کے ساتھ یہاں تک کہ تمہیں کوئی دوسری سواری مل جائے ۱؎۔ [سنن ابي داود/كتاب المناسك /حدیث: 1761]
1761. اردو حاشیہ: یعنی بوقت ضرورت انسان ہدی او ر قربانی کے جانور پر سواری کر لے تو کوئی حرج نہیں
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1761   
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 3215  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے اگر سواری نہ ہو تو پھر ایسے طریقے سے قربانی کے اونٹ پر سوار ہوا جا سکتا ہے جو اس کے لیے تکلیف اور اذیت کا باعث نہ بنے،
امام مالک رحمۃ اللہ علیہ اور بعض حضرات کا نظریہ یہی ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 3215