صحيح مسلم
كِتَاب الرِّضَاعِ -- رضاعت کے احکام و مسائل
2. باب تَحْرِيمِ الرَّضَاعَةِ مِنْ مَاءِ الْفَحْلِ:
باب: رضاعت کی حرمت میں مذکر کا اثر۔
حدیث نمبر: 3574
وحدثناه عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، أَخْبَرَنا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنا مَعْمَرٌ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ جَاءَ أَفْلَحُ أَخُ وَأَبِي الْقُعَيْسِ يَسْتَأْذِنُ عَلَيْهَا بِنَحْوِ حَدِيثِهِمْ، وَفِيهِ: فَإِنَّهُ عَمُّكِ تَرِبَتْ يَمِينُكِ، وَكَانَ أَبُو الْقُعَيْسِ زَوْجَ الْمَرْأَةِ الَّتِي أَرْضَعَتْ عَائِشَةَ.
معمر نے ہمیں زہری سے اسی سند کے ساتھ خبر دی کہ ابوقعیس کے بھائی افلح آئے، وہ ان کے پاس گھر کے اندر آنے کی اجازت چاہتے تھے۔۔۔ ان سب کی حدیث کی طرح۔۔۔ اور اس میں ہے: "وہ تمہارے چچا ہیں، تمہارا دایاں ہاتھ خاک آلود ہو" اور ابوقعیس اس عورت کے شوہر تھے جس نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو دودھ پلایا تھا
یہی حدیث امام صاحب، زہری کی مذکورہ اسناد سے بیان کرتے ہیں کہ ابو القعیس کا بھائی افلح، ان کے ہاں اجازت طلب کرنے کے لیے آیا۔ اور اس میں یہ ہے: یہ تیرا چچا ہے، تیرا دایاں ہاتھ خاک آ لود ہو۔ اور ابو القعیس اس عورت کا خاوند تھا جس نے حضرت عائشہ کو دودھ پلایا تھا۔