صحيح مسلم
كِتَاب الْبُيُوعِ -- لین دین کے مسائل
1. باب إِبْطَالِ بَيْعِ الْمُلاَمَسَةِ وَالْمُنَابَذَةِ:
باب: بیع ملامسہ اور منابذہ باطل ہے۔
حدیث نمبر: 3805
وحَدَّثَنِي وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ مِينَاءَ ، أَنَّهُ سَمِعَهُ يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنَّهُ قَالَ: " نُهِيَ عَنْ بَيْعَتَيْنِ: الْمُلَامَسَةِ، وَالْمُنَابَذَةِ، أَمَّا الْمُلَامَسَة، فَأَنْ يَلْمِسَ كُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا ثَوْبَ صَاحِبِهِ بِغَيْرِ تَأَمُّلٍ، وَالْمُنَابَذَةُ أَنْ يَنْبِذَ كُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا ثَوْبَهُ إِلَى الْآخَرِ، وَلَمْ يَنْظُرْ وَاحِدٌ مِنْهُمَا إِلَى ثَوْبِ صَاحِبِهِ ".
عمرو بن دینار نے عطاء بن میناء سے روایت کی کہ انہوں نے ان (عطاء) کو حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کرتے ہوئے سنا، انہوں نے کہا: دو قسم کی بیعوں (یعنی) ملامسہ اور منابذہ سے منع کیا گیا ہے۔ ملامسہ یہ ہے کہ دونوں (بیچنے والے اور خریدنے والے) میں سے ہر ایک بغیر سوچے (اور غور کیے) اپنے ساتھی کے کپڑے کو چھوئے، اور منابذہ یہ ہے کہ دونوں میں سے ہر ایک اپنا کپڑا دوسرے کی طرف پھینکے اور کسی نے بھی اپنے ساتھی کے کپڑے کو (جس کے ساتھ اس کے کپڑے کا تبادلہ ہو رہا ہے) نہ دیکھا ہو۔ (اور اسی سے بیع کی تکمیل ہو جائے
عطاء بن میناء حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے بتایا، دو بیعوں سے منع کیا گیا ہے، ملامسہ سے اور منابذہ سے، بیع ملامسہ یہ ہے کہ بائع اور مشتری میں سے ہر ایک دوسرے کے کپڑے کو غور و فکر کیے بغیر چھو لے، اور بیع منابذہ یہ ہے کہ ان میں سے ہر ایک اپنا کپڑا دوسرے کی طرف پھینک دے اور ان میں سے کسی نے دوسرے کا کپڑا دیکھا نہیں ہے۔ (دونوں صورتوں میں بیع واجب ہو جائے)