صحيح مسلم
كِتَاب الْمُسَاقَاةِ -- سیرابی اور نگہداشت کے عوض پھل وغیرہ میں حصہ داری اور زمین دے کر بٹائی پر کاشت کرانا
4. باب اسْتِحْبَابِ الْوَضْعِ مِنَ الدَّيْنِ:
باب: قرض میں سے کچھ معاف کر دینا مستحب ہے (اگر قرضدار کو تکلیف ہو)۔
حدیث نمبر: 3982
حَدَّثَنِي يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ ، عَنْ بُكَيْرِ بْنِ الْأَشَجِّ ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ.
عبدالعزیز بن محمد نے حمید کے واسطے سے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اگر اللہ تعالیٰ اسے بارآور نہ کرے تو تم میں سے کوئی اپنے بھائی کے مال کو کس بنیاد پر اپنے یے حلال سمجھے گا
امام صاحب ایک اور استاد کی سند سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں۔
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 3982  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے،
کہ اگر کسی کو گھاٹا پڑ جائے،
جس کا برداشت کرنا اس کی سکت سے باہر ہو تو اس کو صدقہ وخیرات دینا جائز ہے،
بلکہ باہمی ہمدردی اور خیر خواہی کا تقاضا یہی ہے،
اس لیے اس کی ترغیب اور تشویق دلانا چاہیے،
اگر اس کے باوجود بھی قرضہ ادا نہ ہو سکے،
تو قرضہ کا مطالبہ کرنے والوں کو،
اس کو معاف کر دینے پر آمادہ کرنا چاہیے،
یا کم ازکم اس کو سہولت اور آسانی کے ساتھ ادا کرنے کی مہلت دینی چاہیے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 3982