صحيح مسلم
كِتَاب الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ -- جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اختیار کردہ طریقے
7. باب اسْتِحْبَابِ الدُّعَاءِ بِالنَّصْرِ عِنْدَ لِقَاءِ الْعَدُوِّ:
باب: دشمن سے ملاقات (جنگ) کے وقت فتح کی دعا مانگنے کے استحباب کے بیان میں۔
حدیث نمبر: 4543
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي أَوْفَى ، قَالَ: دَعَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْأَحْزَابِ، فَقَالَ: " اللَّهُمَّ مُنْزِلَ الْكِتَابِ سَرِيعَ الْحِسَابِ، اهْزِمْ الْأَحْزَابَ اللَّهُمَّ اهْزِمْهُمْ وَزَلْزِلْهُمْ "،
خالد بن عبداللہ نے ہمیں اسماعیل بن ابی خالد سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت عبداللہ بن ابی اوفیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (مدینہ پر حملے کرنے والے) لشکروں کے خلاف یہ دعا کی: "اے اللہ! کتاب کو اتارنے والے! جلد حساب کرنے والے! سب لشکروں کو شکست دے، اے اللہ! انہیں شکست دے اور ان کے قدم لرزا دے
حضرت عبداللہ بن ابی اوفی رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مختلف گروہوں کے اجتماع کے وقت ان کے خلاف یہ دعا فرمائی: اے اللہ! اے کتاب نازل کرنے والے، جلد حساب لینے والے، گروہوں (احزاب) کو شکست دے، اے اللہ! ان کو شکست دے، ان کے قدم اکھاڑ دے۔
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2796  
´اللہ کی راہ میں لڑنے کا ثواب۔`
عبداللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (کفار کے) گروہوں پر بد دعا کی، اور یوں فرمایا: اے اللہ! کتاب کے نازل فرمانے والے، جلد حساب لینے والے، گروہوں کو شکست دے، اے اللہ! انہیں شکست دے، اور جھنجوڑ کر رکھ دے (کہ وہ پریشان و بے قرار ہو کر بھاگ کھڑے ہوں) ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الجهاد/حدیث: 2796]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
جماعتوں سے مراد مختلف قبائل کے وہ جنگجو دستے ہیں جو غزوہ احزاب کے موقع پر متحد ہوکر مدینے میں حملہ آور ہوئے تھے لیکن خندق کی وجہ سے شہر میں داخل نہیں ہو سکے تھے۔

(2)
ہر مشکل کے موقع پر اللہ ہی سے دعا کرنا نبیﷺ کا طریقہ اور توحید کا تقاضہ ہے۔

(3)
دعا میں موقع محل کی مناسبت سے اللہ تعالی کی صفات کا ذکر کرنا مسنون ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 2796   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1678  
´لڑائی کے وقت دعا کرنے کا بیان۔`
ابن ابی اوفی رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو (غزوہ احزاب میں) کفار کے لشکروں پر بد دعا کرتے ہوئے سنا، آپ نے ان الفاظ میں بد دعا کی «اللهم منزل الكتاب سريع الحساب اهزم الأحزاب اللهم اهزمهم وزلزلهم» کتاب نازل کرنے اور جلد حساب کرنے والے اللہ! کفار کے لشکروں کو شکست سے دوچار کر، ان کو شکست دے اور ان کے قدم اکھاڑ دے۔‏‏‏‏ ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الجهاد/حدیث: 1678]
اردو حاشہ:
وضاحت: 1؎:
کتاب نازل کرنے اور جلد حساب کرنے والے اللہ! کفار کے لشکروں کو شکست سے دوچار کر،
ان کو شکست دے اور ان کے قدم اکھاڑدے۔
اس ضمن میں اور بھی بہت ساری دعائیں احادیث کی کتب میں موجودہیں،
بعض دعائیں امام نووی نے اپنی کتاب الأذکار میں جمع کردی ہیں۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 1678