صحيح مسلم
كِتَاب الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ -- جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اختیار کردہ طریقے
39. باب مَا لَقِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ أَذَى الْمُشْرِكِينَ وَالْمُنَافِقِينَ:
باب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مشرکوں اور منافقوں کے ہاتھ سے جو تکلیف پائی اس کا بیان۔
حدیث نمبر: 4651
وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ، وَزَادَ وَكَانَ يَسْتَحِبُّ ثَلَاثًا، يَقُولُ: " اللَّهُمَّ عَلَيْكَ بِقُرَيْشٍ، اللَّهُمَّ عَلَيْكَ بِقُرَيْشٍ، اللَّهُمَّ عَلَيْكَ بِقُرَيْشٍ " ثَلَاثًا، وَذَكَرَ فِيهِمْ الْوَلِيدَ بْنَ عُتْبَةَ، وَأُمَيَّةَ بْنَ خَلَفٍ وَلَمْ يَشُكَّ، قَالَ أَبُو إِسْحَاقَ: وَنَسِيتُ السَّابِعَ.
سفیان نے ابواسحاق سے اسی سند کے ساتھ اسی طرح روایت کی اور اس میں یہ اضافہ کیا کہ آپ تین بار (دعا کرنا) پسند فرماتے تھے، اور آپ نے تین بار فرمایا: "اے اللہ! قریش پر گرفت فرما، اے اللہ! قریش پر گرف فرما، اے اللہ! قریش پر گرفت فرمااور اس میں ولید بن عتبہ اور امیہ بن خلف کا نام لیا (ابی بن خلف اور امیہ بن خلف کے ناموں میں) شک نہیں کیا، ابواسحاق نے کہا: ساتواں شخص میں بھول گیا
امام صاحب اپنے ایک اور استاد ابو اسحاق کی مذکورہ بالا سند سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں، اس میں یہ اضافہ ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم تین دفعہ دعا کرنا پسند فرماتے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے اللہ! قریش کی گرفت فرما، اے اللہ! قریش کا مؤاخذہ فرما، اے اللہ! تو قریش کو پکڑ۔ تین دفعہ کہا، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے ان میں ولید بن عتبہ، امیہ بن خلف کا ذکر کیا، راوی نے شک کا اظہار نہیں کیا۔ (کہ امیہ یا ابی) اور ابو اسحاق نے کہا میں ساتویں کا نام بھول گیا۔