صحيح مسلم
كِتَاب الْإِمَارَةِ -- امور حکومت کا بیان
3. باب النَّهْيِ عَنْ طَلَبِ الإِمَارَةِ وَالْحِرْصِ عَلَيْهَا:
باب: امارت کی درخواست اور حرص کرنا منع ہے۔
حدیث نمبر: 4717
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ بُرَيْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ ، عَنْ أَبِي مُوسَى ، قَالَ: " دَخَلْتُ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَا وَرَجُلَانِ مِنْ بَنِي عَمِّي، فَقَالَ أَحَدُ الرَّجُلَيْنِ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَمِّرْنَا عَلَى بَعْضِ مَا وَلَّاكَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ، وَقَالَ الْآخَرُ مِثْلَ ذَلِكَ: فَقَالَ: إِنَّا وَاللَّهِ لَا نُوَلِّي عَلَى هَذَا الْعَمَلِ أَحَدًا سَأَلَهُ وَلَا أَحَدًا حَرَصَ عَلَيْهِ ".
برید بن عبداللہ سے روایت ہے، انہوں نے ابوبردہ سے، انہوں نے حضرت ابو موسیٰ (اشعری) رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: میں اور میرے چچا کے بیٹوں میں سے دو آدمی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے، ان دونوں میں سے ایک نے کہا: اللہ کے رسول! اللہ تعالیٰ نے آپ کی تولیت میں جو دیا اس کے کسی حصے پر ہمیں امیر بنا دیجیے۔ دوسرے نے بھی یہی کہا۔ آپ نے فرمایا: "اللہ کی قسم! ہم کسی ایسے شخص کو اس کام کی ذمہ داری نہیں دیتے جو اس کو طلب کرے، نہ ایسے شخص کو بناتے ہیں جو اس کا خواہش مند ہو
حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، کہ میں اور میرے دو چچا زاد نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے، تو ان میں سے ایک نے کہا، اے اللہ کے رسول! اللہ تعالیٰ نے جو امور آپ کے سپرد کیے ہیں، ان میں سے کوئی ایک ہمارے سپرد فرما دیں اور دوسرے نے بھی یہی بات کہی، تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہم، (اللہ کی قسم)! یہ کام (عہدہ و منصب) کسی ایسے فرد کے سپرد نہیں کرتے (اس کو والی مقرر نہیں کرتے) جو اس کا طالب ہو یا اس کا حریص ہو۔