صحيح مسلم
كِتَاب الْأَضَاحِيِّ -- قربانی کے احکام و مسائل
8. باب تَحْرِيمِ الذَّبْحِ لِغَيْرِ اللَّهِ تَعَالَى وَلَعْنِ فَاعِلِهِ:
باب: جو اللہ تعالیٰ کے سوا اور کسی کی تعظیم کے لیے جانور ذبح کرے وہ ملعون ہے اور ذبیحہ حرام ہے۔
حدیث نمبر: 5125
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ سُلَيْمَانُ بْنُ حَيَّانَ ، عَنْ مَنْصُورِ بْنِ حَيَّانَ ، عَنْ أَبِي الطُّفَيْلِ ، قَالَ: قُلْنَا لِعَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ : أَخْبِرْنَا بِشَيْءٍ أَسَرَّهُ إِلَيْكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: مَا أَسَرَّ إِلَيَّ شَيْئًا كَتَمَهُ النَّاسَ، وَلَكِنِّي سَمِعْتُهُ، يَقُولُ: " لَعَنَ اللَّهُ مَنْ ذَبَحَ لِغَيْرِ اللَّهِ، وَلَعَنَ اللَّهُ مَنْ آوَى مُحْدِثًا، وَلَعَنَ اللَّهُ مَنْ لَعَنَ وَالِدَيْهِ، وَلَعَنَ اللَّهُ مَنْ غَيَّرَ الْمَنَارَ ".
ابوخالد احمر سلیمان بن حیان نے منصور بن حیان سے انھوں نے ابو طفیل رضی اللہ عنہ سے روایت کی: کہا: ہم نے حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے عرض کی، ہمیں کوئی ایسی چیز بتا ئیے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے راز داری سے آپ کو بتا ئی ہو۔ انھوں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے راز داری سے کوئی بات نہیں بتا ئی جو لوگوں سے چھپائی ہو البتہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرما تے ہو ئے سنا: " جس شخص نے غیر اللہ کے نام پر ذبح کیا اس پر اللہ لعنت کرے۔ اور اللہ اس پر لعنت کرے جس نے کسی بدعتی کو پناہ دی اور اللہ اس پر لعنت کرے۔جس نے اپنے والدین پر لعنت کی اور اللہ اس پر لعنت کرے کرے جس نے (زمین کی حد بندی کا) نشان تبدیل کیا۔"
حضرت ابو طفیل رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، ہم نے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہا، ہمیں کوئی ایسی چیز بتائیں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کو رازدارانہ انداز سے بتائی ہو، انہوں نے جواب دیا، آپ نے لوگوں سے چھپا کر چپکے چپکے مجھے کوئی چیز نہیں بتائی، لیکن میں نے آپ کو یہ فرماتے سنا ہے اللہ کی اس پر لعنت ہے جس نے غیراللہ کے لیے جانور ذبح کیا اور اللہ کی اس پر لعنت ہے جس نے بدعتی یا فسادی کو پناہ دی اور اللہ کی اس پر لعنت ہے جس نے اپنے والدین پر لعنت کی اور اللہ کی اس پر لعنت ہے جس نے زمین کے نشانات کو تبدیل کیا۔
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5125  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
کسی مہمان کی آمد پر مرغ ذبح کرنا یا مہمانوں کی آمد پر بکرا ذبح کرنا اس میں داخل نہیں ہے،
کیونکہ مہمان کی عزت و تکریم کا خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا ہے اور حضرت ابراہیم خلیل اللہ علیہ السلام کی بھی یہ سنت ہے کہ انہوں نے مہمانوں کی آمد پر فورا بھنا ہوا بچھڑا پیش کیا تھا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 5125