صحيح مسلم
كِتَاب الْأَشْرِبَةِ -- مشروبات کا بیان
7. باب بَيَانِ أَنَّ كُلَّ مُسْكِرٍ خَمْرٌ وَأَنَّ كُلَّ خَمْرٍ حَرَامٌ:
باب: ہر نشہ لانے والی شراب خمر ہے اور ہر خمر حرام ہے۔
حدیث نمبر: 5214
وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَاللَّفْظُ لِقُتَيْبَةَ، قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ شُعْبَةَ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي مُوسَى ، قَالَ: بَعَثَنِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَا وَمُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ إِلَى الْيَمَنِ، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ شَرَابًا يُصْنَعُ بِأَرْضِنَا يُقَالُ لَهُ الْمِزْرُ مِنَ الشَّعِيرِ، وَشَرَابٌ يُقَالُ لَهُ الْبِتْعُ مِنَ الْعَسَلِ، فَقَالَ: " كُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ ".
شعبہ نے سعید بن ابی بردہ سے انھوں نے اپنے والد سے انھوں نے حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اور حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کو یمن کی طرف بھیجا میں نے عرض کی یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !ہمارے علاقے میں جو سے ایک مشروب بنا یا جا تا ہے اس کو مزرکہتے ہیں اور ایک مشروب شہد سے بنا یا جا تا ہے اس کو بتع کہتے ہیں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا: " ہر نشہ آور چیز حرام ہے۔"
حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اور معاذ بن جبل کو یمن بھیجا، تو میں نے کہا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم! ہماری سرزمین (یمن) میں جو سے ایک مشروب تیار کیا جاتا ہے، جسے مِزُر کہا جاتا ہے اور ایک مشروب ہے جسے بتع کہتے ہیں، شہد سے تیار کیا جاتا ہے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر نشہ آور چیز حرام ہے۔
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5214  
1
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
مزر:
یہ شراب مکئی یا جو گندم سے تیار کی جاتی ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 5214