صحيح مسلم
كِتَاب الْأَشْرِبَةِ -- مشروبات کا بیان
10. باب جَوَازِ شُرْبِ اللَّبَنِ:
باب: دودھ پینے کا بیان۔
حدیث نمبر: 5240
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، وَاللَّفْظُ لِابْنِ عَبَّاد ٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو صَفْوَانَ ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ ، عَنْ الزُّهْرِيِّ ، قَالَ: قَالَ ابْنُ الْمُسَيَّبِ : قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ : إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ لَيْلَةَ أُسْرِيَ بِهِ بِإِيلِيَاءَ بِقَدَحَيْنِ مِنْ خَمْرٍ وَلَبَنٍ، فَنَظَرَ إِلَيْهِمَا، فَأَخَذَ اللَّبَنَ، فَقَالَ لَهُ جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّلَام: " الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي هَدَاكَ لِلْفِطْرَةِ لَوْ أَخَذْتَ الْخَمْرَ غَوَتْ أُمَّتُكَ ".
یونس نے زہری سے روایت کی، کہا: ابن مسیب نے کہا: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو جس رات بیت المقدس کی سیر کرائی گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس دو پیالے لائے گئے۔ ایک میں شراب تھی اور ایک میں دودھ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دونوں کو دیکھا اور دودھ کا پیالہ لے لیا۔ سیدنا جبرائیل علیہ السلام نے کہا کہ شکر ہے اس اللہ کا جس نے آپ کو فطرت کی ہدایت کی (یعنی اسلام کی اور استقامت کی)۔ اگر آپ شراب کو لیتے تو آپ کی امت گمراہ ہو جاتی۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ اسراء کی رات ایلیاء (بیت المقدس) میں آپصلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں شراب اور دودھ کے دو پیالے پیش کیے گئے، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے ان پر نظر دوڑائی اور دودھ کا پیالہ پکڑ لیا، تو آپ سے حضرت جبریل علیہ السلام نے کہا: تمام تعریف اللہ کے لیے ہے، جس نے آپصلی اللہ علیہ وسلم کی رہنمائی فطرت کی طرف کی، اگر آپ شراب پکڑتے تو آپصلی اللہ علیہ وسلم کی امت بھٹک جاتی۔