صحيح مسلم
كِتَاب الْأَشْرِبَةِ -- مشروبات کا بیان
10. باب جَوَازِ شُرْبِ اللَّبَنِ:
باب: دودھ پینے کا بیان۔
حدیث نمبر: 5241
وحَدَّثَنِي سَلَمَةُ بْنُ شَبِيبٍ ، حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ أَعْيَنَ ، حَدَّثَنَا مَعْقِلٌ ، عَنْ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ ، يَقُولُ: أُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ وَلَمْ يَذْكُرْ بِإِيلِيَاءَ.
معقل نے زہری سے، انھوں نے سعید بن مسیب سے روایت کی کہ انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس (دو پیالے) لائے گئے، اسی (سابقہ حدیث) کے مانند۔انھوں (معقل) نے"ایلیاء" کا ذکر نہیں کیا۔
یہی روایت امام صاحب ایک اور استاد سے بیان کرتے ہیں، لیکن اس میں ایلیاء کا ذکر نہیں ہے۔
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5241  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
دودھ اور شراب بطور امتحان آپﷺ کو پیش کیے گئے اور آپ اللہ کی توفیق سے اس امتحان میں کامیاب ہوئے اور آپﷺ نے شراب پر دودھ کو ترجیح دی،
جس پر انسان اپنی زندگی کا آغاز کرتا ہے اور اگر آپﷺ امتحان میں ناکام ہوتے تو شراب جو انسان کو ذکر الٰہی سے روکتی ہے،
نماز سے غافل کرتی ہے اور انسانوں میں باہمی عداوت و بغض کو جنم دیتی ہے،
پی لیتے تو آپ کی امت بھی اس کی رسیا ہوتی اور راہ راست سے بھٹک جاتی ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 5241