صحيح مسلم
كِتَاب الْأَشْرِبَةِ -- مشروبات کا بیان
20. باب جَوَازِ اسْتِتْبَاعِهِ غَيْرَهُ إِلَى دَارِ مَنْ يَثِقُ بِرِضَاهُ بِذَلِكَ وَيَتَحَقَّقُهُ تَحَقُّقًا تَامًّا وَاسْتِحْبَابِ الاِجْتِمَاعِ عَلَى الطَّعَامِ:
باب: اگر مہمان کو یقین ہو کہ میزبان دوسرے کسی شخص کو ساتھ لے جانے سے ناراض نہ ہو گا تو ساتھ لے جا سکتا ہے۔
حدیث نمبر: 5320
وحَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَي ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، بِهَذِهِ الْقِصَّةِ فِي طَعَامِ أَبِي طَلْحَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَقَالَ فِيهِ: فَقَامَ أَبُو طَلْحَةَ عَلَى الْبَابِ حَتَّى أَتَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ لَهُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّمَا كَانَ شَيْءٌ يَسِيرٌ، قَالَ: " هَلُمَّهُ فَإِنَّ اللَّهَ سَيَجْعَلُ فِيهِ الْبَرَكَةَ ".
یحییٰ (مازنی) نے حضرت انس بن ما لک رضی اللہ عنہ سے حضرت ابو طلحہ رضی اللہ عنہ کے کھا نے کا یہی قصہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالےسے بیان کیا اور اس میں کہا: حضرت ابو طلحہ رضی اللہ عنہ دروازے پر کھڑے ہو گئے۔یہاں تک کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لا ئے حضرت ابو طلحہ رضی اللہ عنہ نے کہا اللہ کےرسول صلی اللہ علیہ وسلم !صرف تھوڑا ساکھانا تھا آپ نے فرما یا: "لے آؤ اللہ تعا لیٰ عنقریب اس میں برکت ڈال دے گا۔
امام صاحب ایک اور استاد سے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے، ابوطلحہ کے کھانے کا یہی واقعہ بیان کرتے ہیں، اس میں یہ ہے، حضرت ابوطلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ دروازہ پر کھڑے ہو گئے، حتیٰ کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لے آئے تو ان سے عرض کیا: اے اللہ کے رسولصلی اللہ علیہ وسلم! وہ تو بہت تھوڑا ہے، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے لاؤ، اللہ تعالیٰ ابھی اس میں برکت ڈال دے گا۔