صحيح مسلم
كِتَاب الْأَشْرِبَةِ -- مشروبات کا بیان
21. باب جَوَازِ أَكْلِ الْمَرَقِ وَاسْتِحْبَابِ أَكْلِ الْيَقْطِينِ وَإِيثَارِ أَهْلِ الْمَائِدَةِ بَعْضِهِمْ بَعْضًا وَإِنْ كَانُوا ضِيفَانًا إِذَا لَمْ يَكْرَهْ ذَلِكَ صَاحِبُ الطَّعَامِ:
باب: شوربہ کھانا اور کدو کھانے کا بیان۔
حدیث نمبر: 5327
وحَدَّثَنِي حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ ، وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ جَمِيعًا، عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ وَعَاصِمٍ الْأَحْوَلِ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، أَنَّ رَجُلًا خَيَّاطًا دَعَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَزَادَ، قَالَ ثَابِتٌ: فَسَمِعْتُ أَنَسًا ، يَقُولُ: فَمَا صُنِعَ لِي طَعَامٌ بَعْدُ أَقْدِرُ عَلَى أَنْ يُصْنَعَ فِيهِ دُبَّاءٌ إِلَّا صُنِعَ.
معمر نے ثابت بنا نی اور عاصم احول سے، انھوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ ایک شخص نے جو درزی تھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دعوت دی اور یہ اضافہ کیا کہ ثابت نے کہا: میں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے سنا، کہہ رہے تھے: اس کے بعد جب بھی میرے لیے کھانا بنتا ہے اور میں ایسا کرسکتا ہوں کہ اس میں کدو ڈالا جا ئے تو ڈالا جا تا ہے۔
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک درزی آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت کی، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے شاگرد ثابت اس واقعہ میں یہ اضافہ کرتے ہیں، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بتایا: اس کے بعد، جو کھانا بھی میرے لیے تیار کیا گیا اور میرے لیے اس میں کدو ڈلوانا ممکن تھا تو اس میں کدو ڈالا گیا۔