صحيح مسلم
كِتَاب الْأَشْرِبَةِ -- مشروبات کا بیان
27. باب فَضْلِ تَمْرِ الْمَدِينَةِ:
باب: مدینہ میں کھجور کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 5338
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ يَعْنِي ابْنَ بِلَالٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " مَنْ أَكَلَ سَبْعَ تَمَرَاتٍ مِمَّا بَيْنَ لَابَتَيْهَا حِينَ يُصْبِحُ لَمْ يَضُرَّهُ سُمٌّ حَتَّى يُمْسِيَ ".
عبد اللہ بن عبد الرحمٰن نے عامر سعد بن ابی وقاص سے، انھوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرما یا: جس شخص نے صبح کے وقت مدینہ کے دوپتھریلے میدانوں کے درمیان کی ساتھ کھجوریں کھا لیں، اس کو شام تک کوئی زہر نقصان نہیں پہنچا ئے گا۔
حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص صبح کے وقت مدینہ کے دونوں کناروں کے درمیانی کھجوروں میں سے سات کھجوریں کھالے، وہ شام تک زہر کے نقصان سے محفوظ رہے گا۔
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3876  
´عجوہ کھجور کا بیان۔`
سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو سات عجوہ کھجوریں نہار منہ کھائے گا تو اس دن اسے نہ کوئی زہر نقصان پہنچائے گا، نہ جادو۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الطب /حدیث: 3876]
فوائد ومسائل:
علامہ خطابی ؒ لکھتے ہیں کہ عجوہ کھجور کا یہ فائدہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی دُعا کی برکت کی وجہ سے ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3876