صحيح مسلم
كِتَاب الْأَشْرِبَةِ -- مشروبات کا بیان
32. باب إِكْرَامِ الضَّيْفِ وَفَضْلِ إِيثَارِهِ:
باب: مہمان کی خاطرداری کرنا چاہئے۔
حدیث نمبر: 5361
وحَدَّثَنَاه أَبُو كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيُضِيفَهُ، فَلَمْ يَكُنْ عِنْدَهُ مَا يُضِيفُهُ، فَقَالَ: " أَلَا رَجُلٌ يُضِيفُ هَذَا رَحِمَهُ اللَّهُ؟ " فَقَامَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ يُقَالُ لَهُ أَبُو طَلْحَةَ، فَانْطَلَقَ بِهِ إِلَى رَحْلِهِ وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِنَحْوِ حَدِيثِ جَرِيرٍ، وَذَكَرَ فِيهِ نُزُولَ الْآيَةِ كَمَا ذَكَرَهُ وَكِيعٌ.
ابن فضیل نے اپنے والد سے، انھوں نے ابو حازم سے انھوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا تا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسے مہمان بنالیں، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اس کی میزبانی کےلئے کچھ بھی نہ تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "کوئی ایسا شخص ہے جواس کو مہمان بنائے؟اللہ تعالیٰ اس پر رحم فرمائے!"انصار میں سے ایک شخص کھڑے ہوگئے، انھیں ابو طلحہ رضی اللہ عنہ کہاجاتا تھا، وہ اس (مہمان) کواپنے گھر لے گئے، اس کے بعد جریر کی حدیث کے مطابق حدیث بیان کی، انھوں نے بھی وکیع کی طرح آیت نازل ہونے کا ذکر کیا۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، تاکہ آپ اس کی مہمان نوازی کریں اور آپ کے پاس اس کی مہمان نوازی کے لیے کچھ نہ تھا، اس لیے آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا کوئی شخص ہے، جو اس کی مہمان نوازی کرے، اللہ اس پر رحم فرمائے تو ایک انصاری ابوطلحہ نامی کھڑا ہوا اور اسے اپنے گھر لے گیا اور آگے جریر کی طرح حدیث بیان کی اور وکیع کی طرح آیت کے اترنے کا تذکرہ کیا۔