صحيح مسلم
كِتَاب السَّلَامِ -- سلامتی اور صحت کا بیان
16. باب الطِّبِّ وَالْمَرَضِ وَالرُّقَى:
باب: علاج، بیماری اور منتر کا بیان۔
حدیث نمبر: 5701
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ ، قال: هَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ ، عن رسول الله صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا، وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " الْعَيْنُ حَقٌّ ".
ہمام بن منبہ نے کہا: یہ احادیث جو ہمیں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ر وایت کیں، انھوں نے متعدد احادیث بیان کیں، ان میں سے ایک یہ ہے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "نظر حق (ثابت شدہ بات) ہے۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ نے ہمام بن منبہ کو بہت سی احادیث سنائیں، ان میں ایک یہ ہے نظر بد کا لگنا ثابت ہے۔
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5701  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
بقول امام مازری،
جمہور علماء کے نزدیک نظربد کا لگنا ثابت ہے کہ بعض انسانوں کی آنکھوں میں اللہ نے ایسا شعلہ اور زہر رکھا ہے کہ ان کے نظر بھر کر دیکھنے سے متعلقہ چیز کو اللہ کے اذن سے تکلیف پہنچ جاتی ہے،
اللہ تعالیٰ نے بعض اشیاء میں خواص اور تاثیرات رکھی ہیں،
جو اللہ تعالیٰ کی پیدا کردہ ہیں،
ان اشیاء کا اپنا اس میں داخل نہیں ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 5701