صحيح مسلم
كِتَاب السَّلَامِ -- سلامتی اور صحت کا بیان
25. باب التَّعَوُّذِ مِنْ شَيْطَانِ الْوَسْوَسَةِ فِي الصَّلاَةِ:
باب: نماز میں شیطان کے وسوسہ سے پناہ مانگنے کے بارے میں۔
حدیث نمبر: 5738
حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ خَلَفٍ الْبَاهِلِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى ، عَنْ سَعِيدٍ الْجُرَيْرِيِّ ، عَنْ أَبِي الْعَلَاءِ ، أَنَّ عُثْمَانَ بْنَ أَبِي الْعَاصِ ، أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ الشَّيْطَانَ قَدْ حَالَ بَيْنِي وَبَيْنَ صَلَاتِي وَقِرَاءَتِي يَلْبِسُهَا عَلَيَّ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " ذَاكَ شَيْطَانٌ يُقَالُ لَهُ خَنْزَبٌ، فَإِذَا أَحْسَسْتَهُ فَتَعَوَّذْ بِاللَّهِ مِنْهُ، وَاتْفِلْ عَلَى يَسَارِكَ ثَلَاثًا "، قَالَ: فَفَعَلْتُ ذَلِكَ فَأَذْهَبَهُ اللَّهُ عَنِّي.
عبدالاعلیٰ نے سعید جریری سے، انھوں نے ابو علاء سے روایت کی کہ سیدنا عثمان بن ابوالعاص رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور کہا کہ یا رسول اللہ! شیطان میری نماز میں حائل ہو جاتا ہے اور مجھے قرآن بھلا دیتا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس شیطان کا نام خنزب ہے، جب تجھے اس شیطان کا اثر معلوم ہو تو اس سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگ اور (نماز کے اندر ہی) بائیں طرف تین بار تھوک لے۔ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے ایسا ہی کیا، پھر اللہ تعالیٰ نے اس شیطان کو مجھ سے دور کر دیا۔
ابو العلاء بیان کرتے ہیں کہ حضرت عثمان بن ابی العاص رضی اللہ تعالی عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر کہنے لگے، اے اللہ کے رسول، شیطان میرے اور میری نماز اور میری قراءت میں حائل ہو جاتا ہے اور میری قراءت میں التباس (گڈمڈ) پیدا کر دیتا ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ شیطان خِنزَب کہلاتا ہے، سو جب تو اس کا اثر محسوس کرے تو اس سے اللہ کی پناہ لو اور تین دفعہ اپنے بائیں جانب تھوک دو۔ حضرت عثمان کہتے ہیں، میں نے ایسے ہی کہا تو اللہ اس کو مجھ سے دور لے گیا۔
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مشكوة المصابيح 77  
´جب شیطان نماز میں ستائے `
«. . . ‏‏‏‏عَن عُثْمَان بن أبي الْعَاصِ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ الشَّيْطَانَ قَدْ حَالَ بيني وَبَين صَلَاتي وقراءتي يُلَبِّسُهَا عَلَيَّ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاكَ شَيْطَانٌ يُقَالُ لَهُ خِنْزِبٌ فَإِذَا أَحْسَسْتَهُ فَتَعَوَّذْ بِاللَّهِ مِنْهُ وَاتْفُلْ عَلَى يسارك ثَلَاثًا قَالَ فَفَعَلْتُ ذَلِكَ فَأَذْهَبَهُ اللَّهُ عَنِّي» . رَوَاهُ مَسْلِمٌ . . .»
. . . اور سیدنا عثمان بن العاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! بلاشبہ شیطان میرے اور میری نماز کے درمیان حائل ہو جاتا ہے اور جب میں قرآن مجید کی تلاوت کرتا ہوں تو مجھے شبہ میں ڈال دیتا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ شیطان ہے اس کو خنزب کہا جاتا ہے۔ جب تم اس کے وسوسے کو پاؤ تو اللہ کے ساتھ اس سے پناہ طلب کرو اور تین بار اپنے بائیں طرف تھوک دو۔ عثمان (راوی حدیث) نے کہا کہ میں نے اس طرح کیا تو اللہ تعالیٰ نے شیطان کے وسوسے کو مجھ سے دور کر دیا۔ اس حدیث کو مسلم نے روایت کیا ہے۔ . . . [مشكوة المصابيح/كِتَاب الْإِيمَانِ: 77]

تخریج:
[صحيح مسلم 5738]

فقہ الحدیث:
➊ نمازیوں پر جو شیطان مسلط ہے اس کا نام خنزب ہے۔ غنية الطالبين کی ایک موضوع (من گھڑت) روایت میں حدیث کا لفظ آیا ہے جو کتابت کی غلطی ہے۔
➋ شیطانی وسوسوں سے بچنے کے جو طریقے احادیث صحیحہ میں مذکور ہیں، ان پر عمل کرنا چاہئے تاکہ اللہ تعالیٰ اپنے فضل وکرم سے ان وسوسوں سے محفوظ کر دے۔
   اضواء المصابیح فی تحقیق مشکاۃ المصابیح، حدیث/صفحہ نمبر: 77