صحيح مسلم
كِتَاب السَّلَامِ -- سلامتی اور صحت کا بیان
37. باب قَتْلِ الْحَيَّاتِ وَغَيْرِهَا:
باب: سانپوں وغیرہ کو مارنے کا بیان میں۔
حدیث نمبر: 5824
وحدثنا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، أَخْبَرَنَا هِشَامٌ بِهَذَا الْإِسْنَادِ، وَقَالَ الْأَبْتَرُ، وَذُو الطُّفْيَتَيْنِ.
ابو معاویہ نے کہا: ہمیں ہشام نے اس سند کے ساتھ حدیث سنا ئی اور کہا: بے دم کا سانپ اور پشت پر دو سفیدلکیروں والا سانپ (ماردیا جا ئے۔)
یہی روایت امام صاحب ایک اور استاد سے بیان کرتے ہیں، اس میں ہے، دم کٹے اور دو دھاری والے کا ذکر ہے۔
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5824  
1
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
(1)
ذو الطفتين:
طفية:
کھجور کے پتوں کو کہتے ہیں،
جو لمبے اور باریک ہوتے ہیں اور یہاں مراد سانپ کی پشت پر دوسفید دھاریاں ہیں۔
(2)
يلتمس البصر:
وہ نظر اور بصارت کو تلاش کرتا ہے اور انسان کی نظر پر نظر ڈال کر،
اس کی نظر زائل کر دیتا ہے اور بعض ناظر نامی سانپ،
انسان کی آنکھوں پر نظر ڈال کر اللہ تعالیٰ کی حکمت ومشیت کے تحت اس کو ہلاک کر دیتے ہیں یا اپنی سمیت اور زہر کے سبب حاملہ کا حمل ساقط کر دیتے ہیں۔
(3)
الابتر:
دم بریدہ یا چھوٹی دم والا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 5824