صحيح مسلم
كِتَاب السَّلَامِ -- سلامتی اور صحت کا بیان
37. باب قَتْلِ الْحَيَّاتِ وَغَيْرِهَا:
باب: سانپوں وغیرہ کو مارنے کا بیان میں۔
حدیث نمبر: 5840
وحدثني مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرِ بْنِ حَازِمٍ ، حدثنا أبى ، قَالَ: سَمِعْتُ أَسْمَاءَ بْنَ عُبَيْدٍ يُحَدِّثُ، عَنْ رَجُلٍ يُقَالُ لَهُ السَّائِبُ وَهُوَ عِنْدَنَا أَبُو السَّائِبِ ، قال: دَخَلْنَا عَلَى أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، فَبَيْنَمَا نَحْنُ جُلُوسٌ إِذْ سَمِعْنَا تَحْتَ سَرِيرِهِ حَرَكَةً، فَنَظَرْنَا فَإِذَا حَيَّةٌ، وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِقِصَّتِهِ نَحْوَ، حَدِيثِ مَالِكٍ، عَنْ صَيْفِيٍّ، وَقَالَ فِيهِ: فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّ لِهَذِهِ الْبُيُوتِ عَوَامِرَ، فَإِذَا رَأَيْتُمْ شَيْئًا مِنْهَا، فَحَرِّجُوا عَلَيْهَا ثَلَاثًا فَإِنْ ذَهَبَ، وَإِلَّا فَاقْتُلُوهُ فَإِنَّهُ كَافِرٌ "، وَقَالَ لَهُمْ: " اذْهَبُوا فَادْفِنُوا صَاحِبَكُمْ ".
جریر بن حا زم نے کہا: میں نے اسماء بن عبید کو ایک آدمی سے حدیث بیان کرتے ہو ئے سنا، جسے سائب کہا جا تا تھا۔وہ ہمارے نزدیک ابو سائب ہیں۔ انھوں نے کہا: ہم حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کے پاس حاضر ہو ئے، ہم بیٹھے ہو ئے تھے جب ہم نے ان کی چار پا ئی کے نیچے (کسی چیز کی) حرکت کی آواز سنی۔ہم نے دیکھا تو وہ ایک سانپ تھا، پھر انھوں نے پو رے واقعے سمیت صیفی سے امام مالک کی روایت کردہ حدیث کی طرح حدیث بیان کی، اور اس میں کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا: " ان گھروں میں کچھ مخلوق آباد ہے۔ جب تم ان میں سے کوئی چیز دیکھو تو تین دن تک ان پر تنگی کرو (تا کہ وہ خود وہاں سے کہیں اور چلے جا ئیں) اگر وہ پہلے جا ئیں (تو ٹھیک) ورنہ ان کو مار دوکیونکہ پھر وہ (نہ جا نے والا) کا فر ہے۔"اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: "جاؤاور اپنے ساتھی کو دفن کردو۔"
ابو سائب بیان کرتے ہیں کہ ہم حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالی عنہ کے ہاں گئے، ہم وہاں بیٹھے ہوئے تھے کہ ہم نے ان کی چارپائی کے نیچے حرکت سنی، ہم نے دیکھا تو وہ سانپ تھا، آگے مذکورہ بالا واقعہ اور حدیث بیان کی اور یہ بھی بیان کیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ان گھروں کو آباد کرنے واکے ہیں تو جب تم ان میں سے کسی کو دیکھو تو اس کے لیے تین دن تنگی کرو، یعنی صرف تین دن رہنے کا موقعہ دو، اگر وہ چلا جائے تو ٹھیک ہے، وگرنہ اسے قتل کر دو، کیونکہ وہ کافر ہے۔ اور انصار کو فرمایا: جاؤ اپنے ساتھی کو دفن کر دو۔