صحيح مسلم
كِتَاب السَّلَامِ -- سلامتی اور صحت کا بیان
38. باب اسْتِحْبَابِ قَتْلِ الْوَزَغِ:
باب: گرگٹ مارنا مستحب ہے۔
حدیث نمبر: 5843
وحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي ابْنُ جُرَيْجٍ . ح وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَبِي خَلَفٍ ، حَدَّثَنَا رَوْحٌ ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ . ح وحَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ جُبَيْرِ بْنِ شَيْبَةَ ، أَنَّ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيِّبِ أَخْبَرَهُ، أَنَّ أُمَّ شَرِيكٍ أَخْبَرَتْهُ، أَنَّهَا اسْتَأْمَرَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي قَتْلِ الْوِزْغَانِ، فَأَمَرَ بِقَتْلِهَا "، وَأُمُّ شَرِيكٍ إِحْدَى نِسَاءِ بَنِي عَامِرِ بْنِ لُؤَيٍّ اتَّفَقَ لَفْظُ حَدِيثِ ابْنِ أَبِي خَلَفٍ، وَعَبْدِ بْنِ حُمَيْدٍ، وَحَدِيثُ ابْنِ وَهْبٍ قَرِيبٌ مِنْهُ.
ابوطاہر نے کہا: ہمیں ابن وہب نے بتا یا کہا، مجھے ابن جریج نے خبرد۔اور محمد بن احمد بن ابی خلف نے کہا: ہمیں روح نے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں ابن جریج نے حدیث سنائی۔اور عبد بن حمید نے کہا: ہمیں محمد بن بکر نے بتا یا، کہا: ہمیں ابن جریج نے خبر دی، کہا: مجھے عبد الحمید بن ام شریک رضی اللہ عنہا نے بتا یا کہ انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے چھپکلی کو مارنے کے متعلق آپ کا حکم پو چھا تو آپ نے اسے ماردینے کا حکم دیا۔ام شریک رضی اللہ عنہا بنو عامر بن لؤی کی ایک خاتون تھیں (محمد بن احمد) بن ابی خلف اور عبد بن حمید کی حدیث کے الفا ظ ایک ہیں اور ابن وہب کی حدیث اس سے قریب ہے۔
حضرت ام شریک رضی اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں کہ اس نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے گرگٹ مارنے کے بارے میں دریافت کیا تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے اسے قتل کرنے کا حکم دیا، ام شریک رضی اللہ تعالی عنہا بنو عامر بن لؤی کی عورتوں میں سے ایک ہیں۔
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3228  
´چھپکلی مارنے کا حکم۔`
ام شریک رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چھپکلیوں کے مارنے کا حکم دیا ہے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الصيد/حدیث: 3228]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
  وزع کا ترجمہ علماء نے گرگٹ اور بعض نے چھپکلی کیا ہے۔
دوسرا ترجمہ زیادہ صحیح ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3228