صحيح مسلم
كِتَاب الْأَلْفَاظِ مِنْ الْأَدَبِ وَغَيْرِهَا -- ادب اور دوسری باتوں (عقیدے اور انسانی رویوں) سے متعلق الفاظ
2. باب كَرَاهَةِ تَسْمِيَةِ الْعِنَبِ كَرْمًا:
باب: انگور کو کرم کہنے کی ممانعت۔
حدیث نمبر: 5871
وحَدَّثَنَا ابْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ ، قَالَ: هَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ ، عَنِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا، وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا يَقُولَنَّ أَحَدُكُمْ لِلْعِنَبِ: الْكَرْمَ، إِنَّمَا الْكَرْمُ الرَّجُلُ الْمُسْلِمُ ".
ہمام بن منبہ نے کہا: یہ احا دیث ہیں جو ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ئیں۔انھوں نے کئی احادیث بیان کیں ان میں یہ بھی تھی: اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی شخص انگور اور اس کی بیل کو کرم نہ کہے، کیونکہ کرم تو مسلمان آدمی ہو تا ہے۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ نے ہمام بن منبہ کو بہت سی احادیث سنائیں، ان میں سے ایک یہ ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی ہرگز انگور کو کرم نہ کہے، کرم تو بس مسلمان آدمی ہے۔
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4974  
´انگور کو «كرم» کہنے اور غیر مناسب الفاظ بولنے سے بچنے کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی (انگور اور اس کے باغ کو) «كرم» نہ کہے ۱؎، اس لیے کہ «كرم» مسلمان مرد کو کہتے ہیں ۲؎، بلکہ اسے انگور کے باغ کہو۔ [سنن ابي داود/كتاب الأدب /حدیث: 4974]
فوائد ومسائل:
شرعی اوردینی غیرت کا تقاضاہے کہ غلط الفاظ مسلمان کی زبان پر جاری نہیں ہونے چاہییں بالخصوص جب رسول اللہﷺ نے ان تفریح فرمادی ہو جیسے درج ذیل باب میں بھی وارد ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4974