صحيح مسلم
كِتَاب الْأَلْفَاظِ مِنْ الْأَدَبِ وَغَيْرِهَا -- ادب اور دوسری باتوں (عقیدے اور انسانی رویوں) سے متعلق الفاظ
3. باب حُكْمِ إِطْلاَقِ لَفْظَةِ الْعَبْدِ وَالأَمَةِ وَالْمَوْلَى وَالسَّيِّدِ:
باب: عبد یا امة یا مولیٰ یا سید، ان لفظوں کے بولنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 5877
وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ ، عَنِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا، وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا يَقُلْ أَحَدُكُمْ: اسْقِ رَبَّكَ، أَطْعِمْ رَبَّكَ، وَضِّئْ رَبَّكَ، وَلَا يَقُلْ أَحَدُكُمْ: رَبِّي، وَلْيَقُلْ: سَيِّدِي مَوْلَايَ، وَلَا يَقُلْ أَحَدُكُمْ: عَبْدِي أَمَتِي، وَلْيَقُلْ: فَتَايَ فَتَاتِي غُلَامِي ".
ہمام منبہ نے کہا: یہ احادیث ہیں جو ہمیں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیں، انھوں نے کچھ احادیث بیان کیں، ان میں (ایک یہ) ہے۔اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " تم میں سے کوئی شخص (اپنے غلام یا کنیز سے) یہ نہ کہے: اپنے رب (پالنہار) کو پلا ؤ، اپنےرب کو کھلاؤ اپنے رب کو وضو کراؤ۔"اور فرمایا: " تم میں سے کوئی شخص (کسی کو) میرا رب نہ کہے البتہ میرا آقا اور میرا مولیٰ کہے۔اور تم میں سے کوئی یوں نہ کہے۔میرا بند ہ میری بندی، البتہ یو ں کہے، میرا خادم، جوان میری خادمہ، میرا لڑکا۔"
حضرت ابو ہریرہ ؓ کی ہمام بن منبہ کو سنائی حدیثوں میں سے ایک یہ ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "یہ نہ کہو، اپنے رب کو پلا، اپنے رب کو کھلا، اپنے رب کو وضو کرا اور نہ یہ کہو میرا رب، اور یوں کہو میرا سید، میرا مولیٰ اور یہ نہ کہو میرا عبد، میری امہ (لونڈی) اور یوں کہو، میرا نوکر، میرا خادم، میرا غلام۔"