صحيح مسلم
كِتَاب الْأَلْفَاظِ مِنْ الْأَدَبِ وَغَيْرِهَا -- ادب اور دوسری باتوں (عقیدے اور انسانی رویوں) سے متعلق الفاظ
4. باب كَرَاهَةِ قَوْلِ الإِنْسَانِ خَبُثَتْ نَفْسِي:
باب: یہ کہنا کہ میرا نفس پلیدہ ہو گیا، مکروہ ہے۔
حدیث نمبر: 5880
وحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ ، وَحَرْمَلَةُ ، قَالَا: أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا يَقُلْ أَحَدُكُمْ: خَبُثَتْ نَفْسِي، وَلْيَقُلْ: لَقِسَتْ نَفْسِي ".
ابو امامہ بن سہل حنیف نے اپنے والد سے روایت کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:: " تم میں سے کوئی شخص یہ نہ کہے۔ میراجی گندا ہو گیا ہے، بلکہ یہ کہے، کہ میراجی بوجھل ہو گیا ہے۔ (یا میری طبیعت خراب ہو گئی ہے۔)
حضرت ابو امامہ بن سہل بن حنیف اپنے باپ سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم سے کوئی یہ نہ کہے، میرا نفس خبیث ہو گیا ہے، یوں کہے، میرا نفس کاہل اور سست ہو گیا ہے۔
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4978  
´میرا نفس خبیث ہو گیا کہنے کی ممانعت کا بیان۔`
سہل بن حنیف رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی میرا نفس خبیث ہو گیا نہ کہے، بلکہ یوں کہے میرا جی پریشان ہو گیا۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الأدب /حدیث: 4978]
فوائد ومسائل:
چونکہ لفظ خبث اور خبیث کا اطلاق باطل اعتقاد کفر (جھوٹ) اور حرام کاموں پر بھی ہوتا ہے۔
اس لیے ہدایت فرمائی گئی کہ مسلمان کی زبان نامناسب الفاظ سے پاک رہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4978