صحيح مسلم
كِتَاب الرُّؤْيَا -- خواب کا بیان
1. باب قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ رَآنِي فِي الْمَنَامِ فَقَدْ رَآنِي»:
باب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس قول کا بیان کہ جس نے مجھے خواب میں دیکھا یقیناً اس نے مجھ کو ہی دیکھا۔
حدیث نمبر: 5919
حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْعَتَكِيُّ ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ ، وَهِشَامٌ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ رَآنِي فِي الْمَنَامِ، فَقَدْ رَآنِي، فَإِنَّ الشَّيْطَانَ لَا يَتَمَثَّلُ بِي ".
محمد (بن سیرین) نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا: "جس نے خواب میں مجھے دیکھا تو اس نے مجھی کو دیکھا کیونکہ شیطان میری شکل اختیار نہیں کر سکتا۔"
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے خواب میں مجھے دیکھا، واقعی اس نے مجھے دیکھا، کیونکہ شیطان میری مثل نہیں بن سکتا۔
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 5023  
´خواب کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: جس نے مجھے خواب میں دیکھا تو وہ مجھے جاگتے ہوئے بھی عنقریب دیکھے گا، یا یوں کہا کہ گویا اس نے مجھے جاگتے ہوئے دیکھا، اور شیطان میری شکل میں نہیں آ سکتا۔ [سنن ابي داود/كتاب الأدب /حدیث: 5023]
فوائد ومسائل:
نبی ﷺ کا یہ خاصہ ہے۔
کہ شیطان آپ کی شکل نہیں اختیار کرسکتا۔
البتہ یہ ضرور ہوسکتا ہے کہ کوئی دوسری شکل دیکھا کر ایسا وہم دلائے کہ یہ رسول اللہﷺ ہیں۔
تو اس لئے ضروری ہے کہ انسان اس دیکھی ہوئی شکل کا موازنہ ان صفات سے کرے۔
جن کا ذکر کتب احادیث میں آیا ہے۔
یا کسی صاحب علم سے اس کی تصدیق حاصل کرے۔
والد مرحوم شیخ عبدالعزیز سعیدی رحمۃ اللہ علیہ کو ایک بدعتی شخص نے بزعم خویش بڑے زوق وشوق سے بتایا کہ میں نے نبی کریمﷺ کی خواب میں زیارت کی ہے۔
والد صاحب نے تفصیل پوچھی تو بولا کہ میں نے ایک نورانی شخصیت دیکھی جس کی سفید براق ڈاڑھی تھی۔
والد صاحب نے فورًا۔
لاحول ولا قوة إلا باللہ پڑھا اور واضح کیا کہ تم نے کسی شیطان کو دیکھا ہے۔
الغرض خواب میں نبی کریم ﷺ کو دیکھنے والا قیامت میں جاگتے ہوئے آپﷺ کو دیکھے گا اور اسے ایک طرح کا خاص قرب حاصل ہوگا۔
ورنہ دیگر اصحاب ایمان بھی تو آپ ﷺ کو دیکھیں گے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 5023