صحيح مسلم
كِتَاب الْفَضَائِلِ -- انبیائے کرام علیہم السلام کے فضائل
29. باب شَيْبِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
باب: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سفید بال۔
حدیث نمبر: 6079
وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَابْنُ بَشَّارٍ ، وَأَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ ، وهارون بن عبد الله جميعا، عَنْ أَبِي دَاوُدَ، قَالَ ابْنُ الْمُثَنَّى: حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ خُلَيْدِ بْنِ جَعْفَرٍ ، سَمِعَ أَبَا إِيَاسٍ ، عَنْ أَنَسٍ : أَنَّهُ سُئِلَ عَنْ شَيْبِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: مَا شَانَهُ اللَّهُ بِبَيْضَاءَ ".
خلید بن جعفر نے ابو ایاس سے حضرت انس رضی اللہ عنہ کے بارے میں سنا، ان سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سفید بالوں کے بارے میں سوال کیا گیا، انھوں نے کہا: اللہ تعالیٰ نے سفید بالوں کے ساتھ آپ کے جمال میں کمی نہیں کی تھی۔
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے سفید بالوں کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا، اللہ نےآپ ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کے بالوں کو سفید بالوں سے عیب دار نہیں کیا تھا، یعنی چند سفید بال محسوس نہیں ہوتے تھے۔
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4209  
´خضاب کا بیان۔`
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ان سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے خضاب کے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تو خضاب لگایا ہی نہیں، ہاں ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما نے لگایا ہے۔ [سنن ابي داود/كتاب الترجل /حدیث: 4209]
فوائد ومسائل:
رسول اللہ ﷺ کے سر یا داڑھی میں اس قدر سفیدی نہیں آئی تھی کہ باقاعدہ رنگنے کی ضرورت پڑتی۔
چند گنتی کے بال ضرور سفید ہو ئےتھے جنہیں رنگا بھی گیا تھا، مگر سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے چونکہ رنگتے نہیں دیکھا، اس لیئے انکار فرمایا۔
دیگر صحابہ نے رنگتے دیکھا ہے تو بیان بھی کیا ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4209