صحيح مسلم
كِتَاب الْفَضَائِلِ -- انبیائے کرام علیہم السلام کے فضائل
34. باب فِي أَسْمَائِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
باب: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ناموں کا بیان۔
حدیث نمبر: 6108
وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ ، أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ ، عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ ، عَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ ، قَالَ: " كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يُسَمِّي لَنَا نَفْسَهُ أَسْمَاءً، فَقَالَ: أَنَا مُحَمَّدٌ، وَأَحْمَدُ، وَالْمُقَفِّي، وَالْحَاشِرُ، وَنَبِيُّ التَّوْبَةِ، وَنَبِيُّ الرَّحْمَةِ ".
سیدنا ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے کئی نام ہم سے بیان کرتے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہوں اور احمد اور مقفی (آخر میں آنے والا ہوں) اور حاشر اور نبی التوبہ (آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وجہ سے کثیر خلقت توبہ کرے گی) اور نبی الرحمۃ (آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وجہ سے انسان بہت سی نعمتوں سے نوازے جائیں گے۔) "
حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں اپنے چند نام بتاتے تھے، آپصلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا: میں محمد ہوں، احمد ہوں، مقفی ہوں، میں حاشر ہوں، نبی التوبہ ہوں، نبی رحمت ہوں۔
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6108  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
مُقفی کا معنی عاقب ہے،
سب کے عقب میں آنے والا یا پہلے انبیاء کی راہ پر چلنے والا،
نبی توبه،
جو توبہ کی تلقین کرتا ہے،
جس کی پیروی پر توبہ قبول ہوتی ہے اور رحمتیں برستی ہیں،
جو باہمی رحمت و شفقت پر زور دیتا ہے اور رحمت کی تلقین کرتا ہے۔
بعض لوگوں نے آپﷺ کے نام نناوے بیان کیے ہیں،
بعض نے تین سو (300)
سے زائد اور امام ابن العربی مالکی نے شرح ترمذی میں ایک ہزار ہونے کا دعویٰ کیا ہے،
مگر ان میں سے اکثر نام ان لوگوں نے خود ہی بنائے ہیں،
بلکہ بعض اسماء الٰہی کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے نام بھی قرار ہے،
مثلا الاول،
الاخر الباطن،
حالانکہ یہ صفات صرف اللہ تعالیٰ کی ہیں۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 6108