صحيح مسلم
كِتَاب الْفَضَائِلِ -- انبیائے کرام علیہم السلام کے فضائل
41. باب مِنْ فَضَائِلِ إِبْرَاهِيمَ الْخَلِيلِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
باب: سیدنا ابراہیم علیہ السلام کی بزرگی کا بیان۔
حدیث نمبر: 6144
وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا شَبَابَةُ ، حَدَّثَنَا وَرْقَاءُ ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنْ الْأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " يَغْفِرُ اللَّهُ لِلُوطٍ، إِنَّهُ أَوَى إِلَى رُكْنٍ شَدِيدٍ ".
اعرج نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے، انھوں نے مضبوط سہارے کی پناہ لی ہو ئی تھی۔
لیکن کسی استاد سے سنی ہے، اس میں شبہ کی بنا پر کہہ دیا کہ ان شاءاللہ یعنی ظن غالب یہی ہے کہ عبد اللہ بن محمد بن اسماء سےسنی ہے۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سےروایت ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ لوط علیہ السلام کو معاف فرمائے، وہ مضبوط رکن کی پناہ چاہتے تھے۔
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6144  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
حضرت لوط علیہ السلام عراق کے باشندے تھے،
سدوم جو شام کا علاقہ ہے،
وہاں ان کا خاندان اور کنبہ نہیں رہتا تھا،
اس لیے انہوں نے خواہش کی،
اے کاش! آج یہاں میرا خاندان اور قبیلہ ہوتا جو میری معاونت اور مدد کرتا،
وہ چونکہ بظاہر یہ معلوم ہوتا تھا کہ انہوں نے اسباب ظاہرہ (خاندان و نسب)
کو اسباب باطنہ (اللہ پر اعتماد و توکل)
پر ترجیح دی اور ان پر بھروسہ کیا،
اس لیے آپ نے فرمایا،
اللہ لوط علیہ السلام پر رحم فرمائے،
ان کو معاف کرے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 6144