صحيح مسلم
كِتَاب الْفَضَائِلِ -- انبیائے کرام علیہم السلام کے فضائل
43. باب فِي ذِكْرِ يُونُسَ عَلَيْهِ السَّلاَمُ وَقَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لاَ يَنْبَغِي لِعَبْدٍ أَنْ يَقُولَ أَنَا خَيْرٌ مِنْ يُونُسَ بْنِ مَتَّى»:
باب: سیدنا یونس علیہ السلام کا بیان اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمانا کہ ”کسی آدمی کے لیے جائز نہیں کہ وہ یوں کہے میں یونس بن متی علیہ السلام سے افضل ہوں“۔
حدیث نمبر: 6160
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَابْنُ بَشَّارٍ ، وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ قَتَادَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا الْعَالِيَةِ ، يَقُولُ: حَدَّثَنِي ابْنُ عَمِّ نَبِيِّكُمْ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعْنِي ابْنَ عَبَّاسٍ ، عنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " مَا يَنْبَغِي لِعَبْدٍ أَنْ يَقُولَ: أَنَا خَيْرٌ مِنْ يُونُسَ بْنِ مَتَّى "، وَنَسَبَهُ إِلَى أَبِيهِ.
قتادہ سے روایت ہے کہا: میں نے ابو العالیہ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے: تمھارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا کے بیٹے (حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ) نے مجھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے حدیث بیان کی، کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا: " کسی بندے کو زیب نہیں دیتا کہ وہ کہے: میں یو نس بن متیٰ علیہ السلام سے افضل ہوں۔"آپ نے ان کے والد کی نسبت سے ان کا نام لیا۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ،نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا کے بیٹے،نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں،آپ نے فرمایا:" کسی بندے کے لیے زیبا نہیں ہے کہ وہ یہ کہے،میں یونس بن متی سے بہتر ہوں۔"آپ نے ان کی نسبت،اس کے باپ کی طرف کی۔
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4669  
´انبیاء و رسل علیہم السلام کو ایک دوسرے پر فضیلت دینا کیسا ہے؟`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کسی بندے کے لیے درست نہیں کہ وہ کہے کہ میں یونس بن متی سے بہتر ہوں ۱؎۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب السنة /حدیث: 4669]
فوائد ومسائل:
کسی بندے کو لائق نہیں ان الفاظ سے سمجھا جا سکتا ہے کہ نبی ؐ کے علاوہ کسی اور کو اس طرح کہنا جائز نہیں اور اگر نبی ؐ خود بھی اس میں شامل ہوں، جیسے کہ درج ذیل روایت میں ہے تو اس میں آپ کی ازحد تواضع کا اظہار ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4669   
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6160  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے،
متی حضرت یونس علیہ السلام کے باپ کا نام ہے،
ماں کا نام نہیں ہے،
جبکہ وہب بن منبہ،
امام طبری اور ابن اثیر،
اس کو ماں کا نام قرار دیتے ہیں۔
(تکملہ ج 5 ص 35)
۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 6160