صحيح مسلم
كِتَاب الْبِرِّ وَالصِّلَةِ وَالْآدَابِ -- حسن سلوک، صلہ رحمی اور ادب
9. باب تَحْرِيمِ الظَّنِّ وَالتَّجَسُّسِ وَالتَّنَافُسِ وَالتَّنَاجُشِ وَنَحْوِهَا:
باب: بدگمانی اور ٹوہ لگانا اور رشک کر نا اور دھوکے بازی حرام ہے۔
حدیث نمبر: 6539
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ ، وَعَلِيُّ بْنُ نَصْرٍ الْجَهْضَمِيُّ ، قَالَا: حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ: لَا تَقَاطَعُوا، وَلَا تَدَابَرُوا، وَلَا تَبَاغَضُوا، وَلَا تَحَاسَدُوا، وَكُونُوا إِخْوَانًا كَمَا أَمَرَكُمُ اللَّهُ.
شعبہ نے ہمیں اعمش سے اسی سند کے ساتھ روایت کی: "ایک دوسرے سے قطع رحمی نہ کرو، ایک دوسرے سے روگردانی نہ کرو، ایک دوسرے سے بغض نہ رکھو، ایک دوسرے سے حسد نہ کرو اور جس طرح اللہ تعالیٰ نے تمہیں حکم دیا ہے اللہ کے ایسے بندے بن جاؤ جو آپس میں بھائی بھائی ہیں۔"
امام صاحب یہ روایت اپنے دو اور اساتذہ سے بیان کرتے ہیں کہ ایک دوسرے سے قطع تعلق نہ کرو اور نہ ایک دوسرے کو پشت دکھاؤ اور نہ ایک دوسرے سے بغض رکھو اور نہ ایک دوسرے سے حسد کرواور بھائی بھائی بن جاؤ جیسا کہ اللہ نے تمھیں حکم دیا ہے۔