صحيح مسلم
كِتَاب الْبِرِّ وَالصِّلَةِ وَالْآدَابِ -- حسن سلوک، صلہ رحمی اور ادب
23. باب فَضْلِ الرِّفْقِ:
باب: نرمی کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 6603
حَدَّثَنَاه مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَابْنُ بَشَّارٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، سَمِعْتُ الْمِقْدَامَ بْنَ شُرَيْحِ بْنِ هَانِئٍ ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ، وَزَادَ فِي الْحَدِيثِ، رَكِبَتْ عَائِشَةُ بَعِيرًا، فَكَانَتْ فِيهِ صُعُوبَةٌ فَجَعَلَتْ تُرَدِّدُهُ، فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: عَلَيْكِ بِالرِّفْقِ، ثُمَّ ذَكَرَ بِمِثْلِهِ.
محمد بن جعفر نے کہا: ہمیں شعبہ نے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: میں نے مقدام بن شریح بن بانی کو اسی سند سے (حدیث بیان کرتے ہوئے) سنا اور انہوں نے حدیث میں مزید بیان کیا: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا ایک ایسے اونٹ پر سوار ہوئیں جس میں ابھی سرکشی تھی تو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا اسے گھمانے لگیں، اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عائشہ! "نرمی سے کام لو۔" اس کے بعد اسی (سابقہ حدیث) کے مانند بیان کیا۔
امام صاحب یہی حدیث اپنے دو اساتذہ سے اس اضافہ کے ساتھ بیان کرتے ہیں کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا ایک اونٹ پر سوار ہوئیں، وہ کچھ اناڑی اور سرکش تھا تو وہ اس کو چکر دینے لگیں، چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں فرمایا:" نرمی کو اختیار کرو" آگے مذکورہ روایت ہے۔