صحيح مسلم
كِتَاب الْبِرِّ وَالصِّلَةِ وَالْآدَابِ -- حسن سلوک، صلہ رحمی اور ادب
37. باب تَحْرِيمِ تَعْذِيبِ الْهِرَّةِ وَنَحْوِهَا مِنَ الْحَيَوَانِ الَّذِي لاَ يُؤْذِي:
باب: جو جانور ستاتا نہ ہو اس کو تکلیف دینا حرام ہے جیسے بلی کو۔
حدیث نمبر: 6675
حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَسْمَاءَ بْنِ عُبَيْدٍ الضُّبَعِيُّ ، حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ يَعْنِي ابْنَ أَسْمَاءَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ : أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " عُذِّبَتِ امْرَأَةٌ فِي هِرَّةٍ سَجَنَتْهَا حَتَّى مَاتَتْ، فَدَخَلَتْ فِيهَا النَّارَ لَا هِيَ أَطْعَمَتْهَا وَسَقَتْهَا إِذْ هِيَ حَبَسَتْهَا وَلَا هِيَ تَرَكَتْهَا تَأْكُلُ مِنْ خَشَاشِ الْأَرْضِ ".
جویریہ بن اسماء نے نافع سے، انہوں نے حضرت عبداللہ (بن عمر رضی اللہ عنہ) سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ایک عورت کو بلی کی وجہ سے عذاب دیا گیا، اس نے بلی کو باندھے رکھا حتی کہ وہ مر گئی تو وہ اسی وجہ سے جہنم میں داخل ہو گئی، کیونکہ جب اس نے بلی کو باندھا تو نہ اس کو کھلایا، نہ پلایا اور نہ اس کو چھوڑا کہ وہ (خود ہی) زمین کے کیڑے مکوڑے کھا لیتی۔"
حضرت عبد اللہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:" ایک عورت کو بلی کے سبب عذاب ہو رہا ہے، اس نے اسے قید کیا حتی کہ وہ مر گئی وہ اس کے سبب آگ میں داخل ہوگی جب اس نے اسے باندھا تھا نہ کھلایا، نہ پلایا اور نہ اس نے اسے چھوڑا کہ وہ زمین کے کیڑے مکوڑے کھالیتی۔"
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6675  
1
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
خشاش:
خ پر ضمہ اور کسرہ بھی جائز ہے،
کیڑے مکوڑے،
چوہا،
چوزے وغیرہ۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 6675