صحيح مسلم
كِتَاب الْبِرِّ وَالصِّلَةِ وَالْآدَابِ -- حسن سلوک، صلہ رحمی اور ادب
47. باب فَضْلِ مَنْ يَمُوتُ لَهُ وَلَدٌ فَيَحْتَسِبُهُ:
باب: جس شخص کا بچہ مرے اور وہ صبر کرے۔
حدیث نمبر: 6696
حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا يَمُوتُ لِأَحَدٍ مِنَ الْمُسْلِمِينَ ثَلَاثَةٌ مِنَ الْوَلَدِ، فَتَمَسَّهُ النَّارُ إِلَّا تَحِلَّةَ الْقَسَمِ ".
امام مالک نے ابن شہاب سے، انہوں نے سعید بن مسیب سے، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا: "جس کسی مسلمان کے تین بچے فوت ہو جائیں تو اسے آگ صرف قسم پورا کرنے کے لیے چھوئے گی۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت بیان کرتے ہیں۔"آپ نے فرمایا:"جس مسلمان کے تین بچے فوت ہوں گے، اسے آگ صرف قسم پورا کرنے کے لیے چھوئے گی۔"
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6696  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
الا تحلة للقسم:
سے مراد اللہ کا فرمان،
(وَإِن مِّنكُمْ إِلَّا وَارِدُهَا ۚ كَانَ عَلَىٰ رَبِّكَ حَتْمًا مَّقْضِيًّا ﴿٧١﴾ ) (سورۃ مریم،
آیت نمبر 71)

تم میں سے ہر ایک کو اس سے گزرنا ہے،
یہ اللہ کا طے شدہ وعدہ ہے،
اور اس پر سے گزرنے والوں کی مختلف اقسام ہیں،
جن کے لیے حسنیٰ طے ہے،
وہ آگ کی آواز بھی نہیں سنیں گے۔
(سورۃ الانبیاء آیت نمبر 102)
اس طرح جس کے تین بچے فوت ہوئے اور اس نے اللہ کی رضا اور حصول ثواب کی خاطر صبر کیا،
وہ بڑی تیزی سے آگ کے اوپر سے گزر جائے گا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 6696