صحيح مسلم
كِتَاب الْقَدَرِ -- تقدیر کا بیان
6. باب مَعْنَى كُلُّ مَوْلُودٍ يُولَدُ عَلَى الْفِطْرَةِ وَحُكْمِ مَوْتِ أَطْفَالِ الْكُفَّارِ وَأَطْفَالِ الْمُسْلِمِينَ:
باب: ہر بچہ کے فطرت پر پیدا ہونے کے معنی اور کفار کے بچوں اور مسلمانوں کے بچوں کی موت کا حکم کے بیان میں۔
حدیث نمبر: 6756
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى . ح وحَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ كِلَاهُمَا، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنْ الزُّهْرِيِّ ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ، وَقَالَ: كَمَا تُنْتَجُ الْبَهِيمَةُ بَهِيمَةً، وَلَمْ يَذْكُرْ جَمْعَاءَ.
معمر نے زہری سے اسی سند کے ساتھ روایت کی اور کہا: "جس طرح ایک (مادہ) جانور بچے کو جنم دیتی ہے۔" انہوں نے "کامل الاعضاء" ذکر نہیں کیا۔
امام صاحب یہی روایت اپنے دو اور اساتذہ سے بیان کرتے ہیں، اس میں ہے،"جیسے چوپائے کے ہاں چوپایہ پیدا ہوتا ہے۔"اس میں جمعاء (سالم جانور) کا ذکر نہیں ہے۔