صحيح مسلم
كِتَاب الذِّكْرِ وَالدُّعَاءِ وَالتَّوْبَةِ وَالِاسْتِغْفَارِ -- ذکر الہی، دعا، توبہ، اور استغفار
10. باب فَضْلِ التَّهْلِيلِ وَالتَّسْبِيحِ وَالدُّعَاءِ:
باب: لا الہ الا اللہ اور سبحان اللہ اور دعا کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 6851
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، أَخْبَرَنَا أَبُو مَالِكٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَأَتَاهُ رَجُلٌ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، كَيْفَ أَقُولُ حِينَ أَسْأَلُ رَبِّي؟ قَالَ:" قُلِ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي وَارْحَمْنِي وَعَافِنِي وَارْزُقْنِي وَيَجْمَعُ أَصَابِعَهُ إِلَّا الْإِبْهَامَ، فَإِنَّ هَؤُلَاءِ تَجْمَعُ لَكَ دُنْيَاكَ وَآخِرَتَكَ".
یزید بن ہارون نے کہا: ابومالک نے ہمیں اپنے والد سے خبر دی کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، (اس وقت) ان کے پاس ایک شخص نے حاضر ہو کر عرض کی: اللہ کے رسول! جب میں اپنے رب سے مانگوں تو کیا کہا کروں؟ آپ نے فرمایا: "تم کہو: " اللہم اغفرلی وارحمنی وعافنی وارزقنی" ساتھ ہی اپنے انگوٹھے کے سوا (ایک ایک کر کے) ساری انگلیاں بند کرتے گئے (اور فرمایا:) "یہ کلمات تمہارے لیے تمہاری دنیا اور آخرت دونوں جمع کر دیں گے۔"
ابومالک رحمۃ اللہ علیہ اپنے باپ سے بیان کرتے ہیں کہ اس نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا،جبکہ آپ کی خدمت میں ایک آدمی نے حاضر ہوکر کیا،اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! جب میں اپنے رب سے مانگوں تو کیاکہوں؟آپ نے فرمایا،یوں کہو،"اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي، وَارْحَمْنِي، وَاهْدِنِي، وَعَافِنِي، وَارْزُقْنِي"اور آپ نے انگوٹھے کے سوا(ایک ایک کرکے)سب انگلیاں بند کرلیں،(اورفرمایا)"چنانچہ یہ کلمات تمہارے لیے دنیا وآخرت دونوں کو جمع کردیں گے۔"
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3845  
´جامع دعاؤں کا بیان۔`
طارق رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا (اس وقت کہ جب) ایک شخص آپ کی خدمت میں حاضر ہوا، اور اس نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میں جب اپنے رب سے سوال کروں تو کیا کہوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم یہ کہو: «اللهم اغفر لي وارحمني وعافني وارزقني» اے اللہ! مجھے بخش دے، مجھ پر رحم فرما، اور مجھے عافیت دے اور مجھے رزق عطا فرما، اور آپ نے انگوٹھے کے علاوہ چاروں انگلیاں جمع کر کے فرمایا: یہ چاروں کلمات تمہارے لیے دین اور دنیا دونوں کو اکٹھا کر دیں گے۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الدعاء/حدیث: 3845]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
دنیا میں اگر کسی کو بیماری اور مصیبت سے عافیت اور کھلا رزق مل گیا تو گویا اسے دنیا کی ساری نعمتیں مل گئیں، اور آخرت میں اگر گناہ معاف ہو گئے تو گویا آخرت کی ساری نعمتیں مل گئیں۔
رحمت ایسی چیز ہے جس پر دنیا اور آخرت کی سب نعمتوں کا دارومدار ہے۔
اس لحاظ سے یہ انتہائی جامع دعا ہے۔

(2)
اشارہ کرنے سے بات اچھی طرح سمجھ آتی اور ذہن نشین ہوتی ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3845   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3845  
´جامع دعاؤں کا بیان۔`
طارق رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا (اس وقت کہ جب) ایک شخص آپ کی خدمت میں حاضر ہوا، اور اس نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میں جب اپنے رب سے سوال کروں تو کیا کہوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم یہ کہو: «اللهم اغفر لي وارحمني وعافني وارزقني» اے اللہ! مجھے بخش دے، مجھ پر رحم فرما، اور مجھے عافیت دے اور مجھے رزق عطا فرما، اور آپ نے انگوٹھے کے علاوہ چاروں انگلیاں جمع کر کے فرمایا: یہ چاروں کلمات تمہارے لیے دین اور دنیا دونوں کو اکٹھا کر دیں گے۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الدعاء/حدیث: 3845]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
دنیا میں اگر کسی کو بیماری اور مصیبت سے عافیت اور کھلا رزق مل گیا تو گویا اسے دنیا کی ساری نعمتیں مل گئیں، اور آخرت میں اگر گناہ معاف ہو گئے تو گویا آخرت کی ساری نعمتیں مل گئیں۔
رحمت ایسی چیز ہے جس پر دنیا اور آخرت کی سب نعمتوں کا دارومدار ہے۔
اس لحاظ سے یہ انتہائی جامع دعا ہے۔

(2)
اشارہ کرنے سے بات اچھی طرح سمجھ آتی اور ذہن نشین ہوتی ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3845