صحيح مسلم
كِتَاب صِفَةِ الْقِيَامَةِ وَالْجَنَّةِ وَالنَّارِ -- قیامت اور جنت اور جہنم کے احوال
2. باب فِي الْبَعْثِ وَالنُّشُورِ وَصِفَةِ الأَرْضِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ:
باب: مرنے کے بعد اٹھنے اور قیامت والے دن زمین کی حالت کا بیان۔
حدیث نمبر: 7056
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ ، عَنْ دَاوُدَ ، عَنْ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ مَسْرُوقٍ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: " سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ قَوْلِهِ عَزَّ وَجَلَّ يَوْمَ تُبَدَّلُ الأَرْضُ غَيْرَ الأَرْضِ وَالسَّمَوَاتُ سورة إبراهيم آية 48، فَأَيْنَ يَكُونُ النَّاسُ يَوْمَئِذٍ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟، فَقَالَ: عَلَى الصِّرَاطِ ".
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے انھوں نے کہا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اللہ عزوجل کے اس قول کے متعلق سوال کیا: " جس دن زمین دوسری زمین سے بدل دی جا ئے گی اور آسمان (بھی بدل دیا جائےگا) تو اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !اس دن لوگ کہاں ہوں گے؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " (پل صراط پر۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اللہ عزوجل کے اس فرمان کے بارے میں سوال کیا،"جس دن زمین کو دوسری زمین سے بدل دیا جائے گا اور آسمانوں کو بھی۔"ابراہیم نمبر48تو اس وقت لوگ کہا ں ہوں گے؟ اے اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ نے فرمایا:" پل صراط پر۔"
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث4279  
´حشر کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے «يوم تبدل الأرض غير الأرض والسموات» جس دن زمین اور آسمان بدل دئیے جائیں گے (سورة إبراهيم: 48) سے متعلق پوچھا کہ لوگ اس وقت کہاں ہوں گے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پل صراط پر۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الزهد/حدیث: 4279]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
پل صراط بھی قیامت کے مراحل میں سے ایک مرحلہ ہے۔

(2)
یہ پل جہنم پر ہوگا اور سب انسان اس پر سے گزریں گے نیک مومن اس پر سے آسانی سے گزرجایئں گے۔
زیادہ گناہ گار مومن اور سب کافر جہنم میں گر جایئں گئے۔
اس کے بعد گناہ گار مومن نبیوں اور نیک آدمیوں کی شفاعت کے ساتھ جہنم سے نکل آیئں گے۔
کم گناہ کرنے والے پہلے نکلیں گے دوسرے بعد میں۔
آخر میں صرف کافر جہنم میں رہ جائیں گے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 4279   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3121  
´سورۃ ابراہیم سے بعض آیات کی تفسیر۔`
مسروق کہتے ہیں کہ ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا نے آیت «يوم تبدل الأرض غير الأرض» جس دن زمین و آسمان بدل کر دوسری طرح کے کر دیئے جائیں گے (ابراہیم: ۴۸)، پڑھ کر سوال کیا: اللہ کے رسول! اس وقت لوگ کہاں ہوں گے؟ آپ نے فرمایا: «على الصراط» پل صراط پر۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب تفسير القرآن/حدیث: 3121]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
جس دن زمین و آسمان بدل کر دوسری طرح کے کر دیئے جائیں گے (ابراہیم: 48)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3121   
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 7056  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
قیامت اور آخرت کے حالات کی صحیح حقیقت اور کیفیت کو ان کے وقوع پذیر ہونے سے پہلے جاننا ممکن نہیں ہے،
اس لیے ان پر اجمالی طور پر ایمان لانا ہی ضروری ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 7056