صحيح مسلم
كِتَاب صِفَةِ الْقِيَامَةِ وَالْجَنَّةِ وَالنَّارِ -- قیامت اور جنت اور جہنم کے احوال
3. باب نُزُلِ أَهْلِ الْجَنَّةِ:
باب: اہل جنت کی مہمانی کے بیان میں۔
حدیث نمبر: 7058
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَبِيبٍ الْحَارِثِيُّ ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ ، حَدَّثَنَا قُرَّةُ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَوْ تَابَعَنِي عَشَرَةٌ مِنْ الْيَهُودِ لَمْ يَبْقَ عَلَى ظَهْرِهَا يَهُودِيٌّ إِلَّا أَسْلَمَ ".
محمد بن سیرین نے ہمیں حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کی کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر دس (بڑے) یہودی (عالم) میری پیروی کر لیتے تو روئے زمین پر کوئی یہودی باقی نہ رہتا مگر مسلمان ہو جا تا۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"اگر مجھ پر یہود کے دس (بڑے علماء) ایمان لے آئیں تو مدینہ کے تمام یہودی مسلمان ہو جائیں۔"یہود میں رسل ایمان لے آئیں اس سے مراد یہود کے دس رؤسا اور لیڈر ہیں جن کی یہودپیروی کرتے تھے یہودی عوام میں میں سے تو بہت سے لوگ مسلمان ہو گئے تھے جیسا کہ بنو نضیر کا سردار ابو یاسر بن اخطب حی بن اخطب، کعب بن اشرف اور رافع بن ابی الحقیق تھا ان میں سے کوئی بھی ایمان نہیں لایا تھا اسی طرح بنو قیقناع اور بنو قریظہ کے سردار بھی ایمان نہیں لائے۔