صحيح مسلم
كِتَاب صِفَةِ الْقِيَامَةِ وَالْجَنَّةِ وَالنَّارِ -- قیامت اور جنت اور جہنم کے احوال
10. باب طَلَبِ الْكَافِرِ الْفِدَاءَ بِمِلْءِ الأَرْضِ ذَهَبًا:
باب: کافروں سے زمین بھر سونا بطور فدیہ طلب کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 7085
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ الْقَوَارِيرِيُّ ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَابْنُ بَشَّارٍ ، قَالَ إِسْحَاقُ: أَخْبَرَنَا، وقَالَ الْآخَرُونَ: حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، عَنْ قَتَادَةَ ، حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " يُقَالُ لِلْكَافِرِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، أَرَأَيْتَ لَوْ كَانَ لَكَ مِلْءُ الْأَرْضِ ذَهَبًا أَكُنْتَ تَفْتَدِي بِهِ، فَيَقُولُ: نَعَمْ، فَيُقَالُ لَهُ: قَدْ سُئِلْتَ أَيْسَرَ مِنْ ذَلِكَ "،
ہشام (دستوائی) نے قتادہ سےروایت کی، کہا: ہمیں حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے حدیث بیان کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا"قیامت کے دن کافر سے کہا جائے گا: تمہارا کیا خیال ہے، اگر تمہارے پاس زمین (کی مقدار) بھر سونا موجود ہوتو کیا تم (جہنم کے عذاب سے بچنے کے لئے) اس کو بطور فدیہ دے دو گے؟وہ کہے گا: ہاں، تو اس سے کہا جائے گا: تم سے تو اس سے بہت آسان مطالبہ کیاگیا تھا۔"
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"قیامت کے دن کافر سے کہا جائے گا بتاؤ اگر تیرے پاس زمین کی پورائی کے برابر سونا ہو تو کیا تم اس کو بطور فدیہ دےدوگے؟ وہ کہے گا،ہاں تو اسے کہا جائے گاتم سے اس سے بہت آسان چیز کا مطالبہ کیا گیا تھا۔"