صحيح مسلم
كِتَاب الزُّهْدِ وَالرَّقَائِقِ -- زہد اور رقت انگیز باتیں
2. باب الإِحْسَانِ إِلَى الأَرْمَلَةِ وَالْمِسْكِينِ وَالْيَتِيمِ:
باب: بیوہ اور یتیم اور مسکین سے سلوک کرنے کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 7469
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ عِيسَى ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ ، عَنْ ثَوْرِ بْنِ زَيْدٍ الدِّيلِيِّ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا الْغَيْثِ يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " كَافِلُ الْيَتِيمِ لَهُ أَوْ لِغَيْرِهِ أَنَا وَهُوَ كَهَاتَيْنِ فِي الْجَنَّةِ "، وَأَشَارَ مَالِكٌ بِالسَّبَّابَةِ وَالْوُسْطَى.
اسحٰق بن عیسیٰ نے کہا: ہمیں امام مالک رحمۃ اللہ علیہ نےثور بن یزید سے حدیث بیان کی انھوں نے کہا: میں نے ابو غیث کو حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کرتے ہوئے سنا انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "یتیم کی پرورش کرنے والا اس کا اپنا (رشتہ دار) ہو یا غیر ہو میں اور وہ جنت میں اس طرح ہوں گے۔"پھر امام مالک رحمۃ اللہ علیہ نے انگشت شہادت اور درمیان انگلی (کو ملاکر اس) کے ساتھ اشارہ کیا۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتےہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"اپنے یا دوسرے کے یتیم کی کفالت کرنے والا اور میں جنت میں ان دو انگلیوں کی طرح ہوں گے۔"مالک نے شہادت کی انگلی اور درمیانی انگلی سے اشارہ کیا۔
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 7469  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
جس طرح درمیانی انگلی،
شہادت کی انگلی کے قریب ہے،
ان کے درمیان زیادہ فاصلہ نہیں ہے،
اس طرح اپنے عزیزو رشتہ دار یتیم یا اجنبی یتیم کی پرورش اور کفالت کرنے والا جنت میں آپ کا رفیق ہوگا،
اس کو آپ کے قریب رکھا جائے گا،
كفیٰ به شَرَفا
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 7469