صحيح مسلم
كِتَاب التَّفْسِيرِ -- قران مجيد كي تفسير كا بيان
1ق. بَابٌ فِي تَفْسِيرِ آيَاتٍ مُّتَفَرِّقَةٍ
باب: متفرق آیات کی تفسیر کے بیان میں۔
حدیث نمبر: 7540
وحَدَّثَنَاه أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ.
ابو اسامہ نے کہا: ہمیں ہشام نے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند روایت کی۔
یہی روایت امام صاحب ایک اوراستاد سے بیان کرتےہیں۔
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 7540  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
یہ بات حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے اس وقت کہی،
جبکہ اہل مصر نے حضرت عثمان پر طعن و تشنیع کیا،
اہل شام نے حضرت علی رضی اللہ عنہ پر اور خارجیوں نے سب پر،
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے،
ان کے بعد آنے والے دعا کرتے ہیں،
(رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا وَلِإِخْوَانِنَا الَّذِينَ سَبَقُونَا بِالْإِيمَانِ)
اس لیے حضرت امام مالک فرماتے تھے،
صحابہ کرام کو برابھلا کہنے والوں کے لیےفئی میں کوئی حصہ نہیں ہے،
کیونکہ یہ تو ان بعد والوں کے لیے ہےجوان کے لیےاستغفار کرتے ہیں۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 7540