جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب قضائے حاجت (پیشاب و پاخانہ) کا ارادہ کرتے تو (اتنی دور) جاتے کہ کوئی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھ نہ پاتا تھا۔
تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/الطھارة 22 (335)، (تحفة الأشراف: 2659)، وقد أخرجہ: سنن الدارمی/المقدمة 4 (17) (صحیح)»
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 2
´قضائے حاجت کے لیے تنہائی کی جگہ جانا` «. . . أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا أَرَادَ الْبَرَازَ، انْطَلَقَ حَتَّى لا يَرَاهُ أَحَدٌ . . .» ”. . . نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب قضائے حاجت (پیشاب و پاخانہ) کا ارادہ کرتے تو (اتنی دور) جاتے کہ کوئی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھ نہ پاتا تھا . . .“[سنن ابي داود/كِتَاب الطَّهَارَةِ/باب التَّخَلِّي عِنْدَ قَضَاءِ الْحَاجَةِ: 2]
فوائد و مسائل یہ روایت سنن ابي داود حدیث نمبر [2] سنداً ضعیف ہے۔ تاہم پہلی حدیث سنن ابي داود حدیث نمبر [1] صحیح ہے۔ فوائد و مسائل کے لیے سنن ابي داود حدیث نمبر [1] دیکھیں۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2