سنن ابي داود
كتاب التطوع -- کتاب: نوافل اور سنتوں کے احکام و مسائل
8. باب الصَّلاَةِ قَبْلَ الْعَصْرِ
باب: عصر کے پہلے نفل پڑھنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1272
حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنْ عَاصِمِ بْنِ ضَمْرَةَ، عَنْ عَلِيٍّ عَلَيْهِ السَّلَام، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" كَانَ يُصَلِّي قَبْلَ الْعَصْرِ رَكْعَتَيْنِ".
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم عصر سے پہلے دو رکعتیں پڑھتے تھے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 10140) (حسن) (لكن بلفظ: ’’أربع ركعات‘‘ كما عند الترمذي في الصلاة 202)» ‏‏‏‏

وضاحت: ۱؎: ترمذی کی روایت میں ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم عصر سے پہلے چار رکعتیں نفل پڑھتے تھے، لیکن تشہد کے ذریعہ فصل کرتے تھے اور سلام ایک ہی ہوتا تھا۔

قال الشيخ الألباني: حسن لكن بلفظ أربع ركعات
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1272  
´عصر کے پہلے نفل پڑھنے کا بیان۔`
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم عصر سے پہلے دو رکعتیں پڑھتے تھے ۱؎۔ [سنن ابي داود/كتاب التطوع /حدیث: 1272]
1272۔ اردو حاشیہ:
یہ سنتیں مستحب ہیں اور سنن راتبہ (مؤکدہ سنتوں) میں شمار نہیں ہوتیں، نیز دو رکعتیں والی روایت چار رکعتوں کے منافی نہیں، بلکہ اس کو کبھی کبھار پر محمول کیا جائے گا یعنی کبھی چار رکعت ادا کی تو کبھی دو رکعت۔ تفصیل کے لیے دیکھیے: [عون المعبود]
شیخ البانی رحمہ اللہ کے نزدیک یہ روایت چار رکعات کے الفاظ کے ساتھ حسن ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1272