صحيح البخاري
كِتَاب الْحَجِّ -- کتاب: حج کے مسائل کا بیان
2. بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {يَأْتُوكَ رِجَالاً وَعَلَى كُلِّ ضَامِرٍ يَأْتِينَ مِنْ كُلِّ فَجٍّ عَمِيقٍ لِيَشْهَدُوا مَنَافِعَ لَهُمْ} :
باب: اللہ پاک کا سورۃ الحج میں یہ ارشاد کہ لوگ پیدل چل کر تیرے پاس آئیں اور دبلے اونٹوں پر دور دراز راستوں سے اس لیے کہ دین اور دنیا کے فائدے حاصل کریں۔
{فِجَاجًا} الطُّرُقُ الْوَاسِعَةُ.
‏‏‏‏ (امام بخاری رحمہ اللہ نے کہا سورۃ نوح میں جو) «فجاجا‏» کا لفظ آیا ہے اس کے معنی کھلے اور کشادہ راستے کے ہیں۔