ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ جس وقت بریرہ رضی اللہ عنہا آزاد ہوئی اس وقت اس کا شوہر آزاد ۱؎ تھا، اسے اختیار دیا گیا، تو اس نے کہا کہ اگر مجھے اتنا اتنا مال بھی مل جائے تب بھی میں اس کے ساتھ رہنا پسند نہ کروں گی۔
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2235
´بریرہ کا شوہر آزاد تھا اس کے قائلین کی دلیل۔` ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ جس وقت بریرہ رضی اللہ عنہا آزاد ہوئی اس وقت اس کا شوہر آزاد ۱؎ تھا، اسے اختیار دیا گیا، تو اس نے کہا کہ اگر مجھے اتنا اتنا مال بھی مل جائے تب بھی میں اس کے ساتھ رہنا پسند نہ کروں گی۔ [سنن ابي داود/كتاب تفريع أبواب الطلاق /حدیث: 2235]
فوائد ومسائل: شیخ البانیؒ کے نزدیک (کان حرا) وہ آزاد تھا کا جملہ اسود بن یزید کا کلام ہے اور بقول امام بخاری منقطع ہے جبکہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ اس کا شوہر غلام تھا: صحیح تر ہے۔ دیکھیے (صحیح البخاري، الطلاق، حدیث:5282)
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2235