صحيح البخاري
كِتَاب جَزَاءِ الصَّيْدِ -- کتاب: شکار کے بدلے کا بیان
26. بَابُ حَجِّ النِّسَاءِ:
باب: عورتوں کا حج کرنا۔
حدیث نمبر: 1860
وقَالَ لِي أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ هُوَ الْأَزْرَقِيُّ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ:" أَذِنَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ لِأَزْوَاجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي آخِرِ حَجَّةٍ حَجَّهَا، فَبَعَثَ مَعَهُنَّ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ، وَعَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ".
امام بخاری رحمہ اللہ نے کہا کہ مجھ سے احمد بن محمد نے کہا کہ ان سے ابراہیم بن سعد نے بیان کیا، ان سے ان کے والد نے، ان سے ان کے داد (ابراہیم بن عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ) نے کہ عمر رضی اللہ عنہ نے اپنے آخری حج کے موقع پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں کو حج کی اجازت دی تھی اور ان کے ساتھ عثمان بن عفان اور عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہما کو بھیجا تھا۔
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 1860  
1860. حضرت ابراہیم بن عبدالرحمٰن بن عوف سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ حضرت عمر ؓ نے اپنے آخری حج کے وقت نبی ﷺ کی ازواج مطہرات رضوان اللہ عنھن اجمعین کو حج کرنے کی اجازت دے دی تھی۔ انھوں نے ان کے ہمراہ حضرت عثمان بن عفان ؓاور حضرت عبدالرحمٰن بن عوف ؓ کو روانہ کیا تھا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:1860]
حدیث حاشیہ:
آنحضرت ﷺ کی سب بیویاں حج کو گئیں مگر حضرت سودہ اور حضرت زینب ؓ وفات تک مکان سے نہ نکلیں۔
پہلے حضرت عمر ؓ کو تردد ہوا تھا کہ آپ ﷺ کی بیویوں کو حج کے لیے نکالیں یا نہیں۔
پھر انہوں نے اجازت دی اورنگہبانی کے لیے حضرت عثمان ؓ کو ساتھ کر دیا، پھر حضرت معاویہ ؓ کی خلافت میں بھی امہات المومنین نے حج کیا، ہودجوں پر سوار تھیں، ان پر چادریں پڑی ہوئی تھیں۔
(وحیدی)
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 1860