سنن ابن ماجه
كتاب الصدقات -- کتاب: زکاۃ و صدقات کے احکام و مسائل
14. بَابُ : إِنْظَارِ الْمُعْسِرِ
باب: محتاج قرض دار کو قرض کی ادائیگی میں مہلت دینے کا بیان۔
حدیث نمبر: 2419
حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ إِسْحَاق ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مُعَاوِيَةَ ، عَنْ حَنْظَلَةَ بْنِ قَيْسٍ ، عَنْ أَبِي الْيَسَرِ صَاحِبِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ أَحَبَّ أَنْ يُظِلَّهُ اللَّهُ فِي ظِلِّهِ فَلْيُنْظِرْ مُعْسِرًا أَوْ لِيَضَعْ لَهُ".
صحابی رسول ابوالیسر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو کوئی یہ چاہے کہ اللہ تعالیٰ اسے اپنے (عرش کے) سائے میں رکھے، تو وہ تنگ دست کو مہلت دے، یا اس کا قرض معاف کر دے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/الزہد 18 (3006)، (تحفة الأشراف: 11123)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/427)، سنن الدارمی/البیوع 50 (2630) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2419  
´محتاج قرض دار کو قرض کی ادائیگی میں مہلت دینے کا بیان۔`
صحابی رسول ابوالیسر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو کوئی یہ چاہے کہ اللہ تعالیٰ اسے اپنے (عرش کے) سائے میں رکھے، تو وہ تنگ دست کو مہلت دے، یا اس کا قرض معاف کر دے۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الصدقات/حدیث: 2419]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
قیامت کےدن بعض لوگوں کوعرش کےسائے میں جگہ ملےگی۔
اللہ کےسائے سےاس کےعرش کا سایہ مراد ہے۔

(2)
عرش کے سائے میں جگہ ملنا بہت بڑے شرف کی بات ہے کیونکہ اس وقت اورکسی چیز کا سایہ نہیں ہوگا، جب کہ سورج کی دھوپ انتہائی تیز ہوگی جس کی وجہ سے لوگ اپنے اپنے گناہوں کےمطابق پسینے میں غرق ہوں گے۔

(3)
ایک حدیث میں بعض دوسرے اعمال بھی بیان ہوئے ہیں جن کا ثواب عرش کا سایہ ہے۔
ارشاد نبوی ہے:
سات آدمیوں کواللہ تعالی اپںے سائے میں جگہ دے گا جس دن اس کے سائے کےسوا کوئی سایہ نہیں ہوگا:
انصاف کرنے والا حکمران، وہ جوان جورب کی عبادت میں بڑا ہوا، وہ شخص جس کا دل مسجدوں میں اٹکا رہتاہے، وہ مرد جوصرف اللہ کےلیے محبت رکھتے ہیں، اسی حالت میں باہم ملتے اوراسی حالت میں ایک دوسرے سے الگ ہوتے ہیں،  وہ مرد جس سے کسی خوبصورت اورصاحب منصب عورت نے (گناہ کا)
مطالبہ کیا تواس نےکہہ دیا کہ اللہ سے ڈرتا ہوں، وہ مرد جس نے چھپا کر صدقہ دیا حتی کہ اس کےبائیں ہاتھ کومعلوم نہ ہوا کہ دائیں ہاتھ نےکیا دیا، اوروہ شخص جس نے تنہائی میں اللہ کو یاد کیا تواس کی آنکھیں سےآنسو بہ پڑے۔ (صیح البخاري، الأذان، باب من جلس فی المسجد ینتظر الصلاۃ وفضل المساجد، حدیث: 660، وصحیح مسلم،   الزکاۃ،   باب فضل اخفاء الصدقة، حدیث: 1031)

(4)
  قرض معاف کردینا بہت ثواب کاکام ہے، اگر یہ ممکن نہ ہوتو مہلت دینا تو آسان ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 2419