سنن ابن ماجه
كتاب العتق -- کتاب: غلام کی آ زادی کے احکام و مسائل
2. بَابُ : أُمَّهَاتِ الأَوْلاَدِ
باب: ام ولد (یعنی وہ لونڈی جس کی مالک سے اولاد ہو) کا بیان۔
حدیث نمبر: 2515
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيل ، قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ ، عَنْ حُسَيْنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ ، عَنْ عِكْرِمَةَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَيُّمَا رَجُلٍ وَلَدَتْ أَمَتُهُ مِنْهُ فَهِيَ مُعْتَقَةٌ عَنْ دُبُرٍ مِنْهُ".
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو لونڈی اپنے مالک کا بچہ جنے، تو وہ مالک کے مر جانے کے بعد آزاد ہو جائے گی۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 6023، ومصباح الزجاجة: 891)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/303، 317، 320)، سنن الدارمی/البیوع 38 (2616) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (سند میں حسین بن عبد اللہ متروک راوی ہیں، نیز ملاحظہ ہو: الإرواء: 1771)

قال الشيخ الألباني: ضعيف
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1234  
´مدبر، مکاتب اور ام ولد کا بیان`
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس لونڈی نے اپنے آقا و مالک کے نطفہ سے بچہ جنا تو وہ مالک کی وفات کے بعد آزاد ہے۔ اس کی روایت ابن ماجہ اور حاکم نے ضعیف سند سے کی ہے اور ایک جماعت نے اس کے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ پر موقوف ہونے کو ترجیح دی ہے۔ «بلوغ المرام/حدیث: 1234»
تخریج:
«أخرجه ابن ماجه، العتق، باب أمهات الأولاد، حديث:2515، والحاكم:2 /19 وصححه، فتعقبه الذهبي بقوله: "حسين بن عبدالله متروك" وتلميذه عنعن.»
تشریح:
مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہے‘ تاہم دیگر دلائل سے یہی مسئلہ راجح اور درست معلوم ہوتا ہے کہ ام ولد اپنے آقا کی وفات کے بعد ازخود آزاد ہو جاتی ہے۔
واللّٰہ أعلم۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 1234