سنن ابن ماجه
كتاب المناسك -- کتاب: حج و عمرہ کے احکام و مسائل
82. بَابُ : طَوَافِ الْوَدَاعِ
باب: طواف وداع کا بیان۔
حدیث نمبر: 3071
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ يَزِيدَ ، عَنْ طَاوُسٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ:" نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنْ يَنْفِرَ الرَّجُلُ حَتَّى يَكُونَ آخِرُ عَهْدِهِ بِالْبَيْتِ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا ہے کہ آدمی کوچ کرے یہاں تک کہ اس کا آخری کام خانہ کعبہ کا طواف ہو۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 7109، ومصباح الزجاجة: 1067) (صحیح)» ‏‏‏‏ (سند میں ابراہیم بن یزید الخوزی المکی منکر الحدیث راوی ہیں، لیکن سابقہ حدیث سے تقویت پا کر یہ صحیح ہے)

قال الشيخ الألباني: صحيح
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3071  
´طواف وداع کا بیان۔`
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا ہے کہ آدمی کوچ کرے یہاں تک کہ اس کا آخری کام خانہ کعبہ کا طواف ہو۔ [سنن ابن ماجه/كتاب المناسك/حدیث: 3071]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
حج اور عمرے میں بنیادی اہمیت بیت اللہ شریف کو حاصل ہے۔
اس لیے واپسی کے وقت بھی طواف وداع کا حکم دیا گیا ہے۔

(2)
کوشش کرنی چاہیے کہ طواف وداع اس وقت کیا جائے جب روانگی کے تمام انتظامات مکمل ہوچکے ہوں اور اب صرف مدینہ جانے کے لیے بس یا ٹیکسی اسٹینڈ پر جانا ہو۔
یا اپنے وطن روانہ ہونے کے لیے ائیرپورٹ یا بندرگاہ جانے کے لیے بالکل تیار ہوں۔

(3)
طواف وداع کے وقت مسجد سے باہر آتے وقت الٹے پاؤں چلنا سنت سے ثابت نہیں۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3071