سنن نسائي
كتاب الكسوف -- کتاب: (چاند، سورج) گرہن کے احکام و مسائل
23. بَابُ : كَيْفَ الْخُطْبَةُ فِي الْكُسُوفِ
باب: گرہن لگنے پر کس طرح خطبہ دیا جائے؟
حدیث نمبر: 1502
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ، قال: حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الْحَفَرِيُّ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنِ الْأَسْوَدِ بْنِ قَيْسٍ، عَنْ ثَعْلَبَةَ بْنِ عَبَّادٍ، عَنْ سَمُرَةَ ," أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطَبَ حِينَ انْكَسَفَتِ الشَّمْسُ فَقَالَ: أَمَّا بَعْدُ".
سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جس وقت سورج گرہن لگا خطبہ دیا تو آپ نے (حمد و ثنا کے بعد) «أما بعد» کہا۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 1485 (ضعیف) (اس کے راوی ”ثعلبہ“ لین الحدیث ہیں)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1502  
´گرہن لگنے پر کس طرح خطبہ دیا جائے؟`
سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جس وقت سورج گرہن لگا خطبہ دیا تو آپ نے (حمد و ثنا کے بعد) «أما بعد» کہا۔ [سنن نسائي/كتاب الكسوف/حدیث: 1502]
1502۔ اردو حاشیہ: خطبے میں حمدوصلاۃ کے بعد کہا جاتا ہے: اما بعد! یعنی حمدوصلاۃ کے بعد میرا مقصود یہ ہے۔ اور اس کے بعد مقصد بیان کیا جاتا ہے۔ یہ حدیث گزر چکی ہے۔ دیکھیے، حدیث: 1485
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 1502